پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ بھارت خطے میں دہشتگردی کو ہوا دینے والا سب سے بڑا سہولت کار بن چکا ہے، لیکن پاکستان کسی صورت افغان سرزمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال ہونے نہیں دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک افغان جھڑپیں: 200 سے زیادہ طالبان و دہشتگرد ہلاک، 23 پاکستانی جوان شہید، دہشتگردی کے درجنوں ٹھکانے تباہ
آئی ایس پی آر کے مطابق طالبان حکومت بعض دہشتگرد گروہوں کی معاونت اور سرپرستی میں ملوث ہے، جو بھارت کے ساتھ مل کر خطے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ طالبان انتظامیہ کو دہشتگرد تنظیموں کی حمایت ترک کرنی ہوگی۔ پاکستانی قوم اور ریاست اُس وقت تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہوجاتا۔
آئی ایس پی آر نے زور دیا کہ طالبان حکومت فوری اور قابلِ تصدیق اقدامات کے ذریعے اپنے ملک میں موجود دہشتگرد گروہوں کو ختم کرے۔
آئی ایس پی آر نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہاکہ اگر طالبان انتظامیہ نے دہشتگرد عناصر کے خلاف مؤثر کارروائیاں نہ کیں تو پاکستان اپنے عوام کے تحفظ کے لیے ایسے اہداف کو خود نیوٹرلائز کرتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک افواج کی پیشہ ورانہ مہارت پر فخر، دفاع وطن پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف
فوجی ترجمان کے مطابق طالبان حکومت کو کسی بھی اشتعال انگیز یا خطرناک اقدام سے گریز کرنا چاہیے اور اپنی توجہ افغان عوام کی بہتری، امن، ترقی اور خوشحالی پر مرکوز رکھنی چاہیے۔