بھارت کبھی آپ کا خیرخواہ نہیں ہو سکتا، حافظ نعیم الرحمان کا افغانستان کو مشورہ

اتوار 12 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے افغان طالبان کو خبردار کیا کہ بھارت ان کا خیرخواہ نہیں ہو سکتا، افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے جو کہ استعمال ہورہی ہے۔

غزہ مارچ سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے عوام ایک دل کی طرح دھڑکتے ہیں تاہم دونوں طرف کی پالیسیوں نے حالات بگڑنے میں کردار ادا کیا ہے اور مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان غزہ کے عوام کی مدد کے لیے کردار ادا کرے، حافظ نعیم کا وزیراعظم سے ٹیلیفونک رابطہ

امیر جماعت اسلامی نے زور دیا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے اور کہا کہ آپس میں لڑائی کرانا سامراج کا ہدف ہوتا ہے، ہمیں ایک دوسرے کا صفحہ ہموار کرنا چاہیے۔

انہوں نے افغان طالبان سے مخاطب ہو کر کہا کہ بھارت کبھی بھی ان کا خیرخواہ ثابت نہیں ہوگا اور انہیں بھارت پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔

حافظ نعیم الرحمان نے پاکستان اور افغانستان کے حکام سے مطالبہ کیا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمتِ عملی اپنائیں اور اپنی آزادی و خودمختاری کا سودا نہ کریں۔

’ڈونلڈ ٹرمپ نے کوئی ٹھوس معاہدہ نہیں کیا‘

غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ ملبے میں تبدیل ہو چکا ہے، لوگ شہید ہو رہے ہیں اور بھوک کا شکار ہیں اور ٹرمپ نے کوئی ٹھوس معاہدہ پیش نہیں کیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغرب کے مقابلے پر کھڑا ہونے کے لیے کوئی موزوں متبادل سامنے نہیں آیا اور حکومتوں کو اس کا جواب دینا ہوگا کہ جب بچے قتل ہو رہے تھے تو وہ خاموش کیوں رہے۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے والے ممالک کے اقدام کو سراہتے ہیں، حافظ نعیم الرحمان

نعیم الرحمان نے کہا کہ نیو یارک کے میئر الیکشن، یورپ اور سڈنی سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں لوگ احتجاج میں کھڑے ہیں اور برطانیہ کے انتخابات پر غزہ کی صورتحال کا اثر نما نظر آیا۔ انہوں نے ٹرمپ کی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اقتدار میں آنے کے پیچھے بڑی رقم خرچ ہوئی۔

امیر جماعت اسلامی نے مغربی ممالک میں دولت اور طاقت کے غلبے پر سوال اٹھایا اور یورپ و اقوامِ متحدہ سے استفسار کیا کہ غزہ پر بمباری کے سلسلے میں خاموشی کیوں اختیار کی گئی ہے۔

’امریکیوں نے ٹرمپ کو نوبل عالمی ایوارڈ دینے کے خیال کی مخالفت کی‘

انہوں نے کہا کہ یورپی میڈیا کو استعمال کیا جا رہا ہے مگر سچ سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آ رہا ہے اور 76 فیصد امریکیوں نے ٹرمپ کو نوبل عالمی ایوارڈ دینے کے خیال کی مخالفت کی۔

حافظ نعیم الرحمان نے اسلام کو ایک نظام قرار دیتے ہوئے کہا کہ چہرے بدلنے سے نظام نہیں بدلتا اور مسلم ممالک میں ڈکٹیٹر اور بیرونی ایجنٹس موجود ہیں جو نظام کو متاثر کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی منافقت ایک دفعہ پھر کھل کر سامنے آ گئی ہے، حافظ نعیم الرحمان

وہ عوام کو 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان میں شرکت کی دعوت بھی دے رہے ہیں اور اس مہم کا نعرہ نظام کو بدلنے کا اعلان ہے۔

عدالتی نظام اور بیوروکریسی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وکیلوں اور ججز کی قیمتوں کے باعث انصاف عام آدمی کے لیے مہیا نہیں رہا، 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتیں بے اختیار ہو گئی ہیں اور موجودہ بیوروکریسی انگریز دور کا وراثت ہے جو عوام کے وسائل پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ان کے پاس متبادل نظام موجود ہے اور وہ ایسے افراد کو باہر نکال کر انگریز کے بنائے ہوئے عدالتی اور انتظامی نظام میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟