پاکستان کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار اسپنر نعمان علی نے دنیائے کرکٹ کے عظیم لیگ اسپنر عبدالقادر کا 37 سال پرانا ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔ نعمان علی نے گزشتہ پانچ ٹیسٹ میچوں کے دوران سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے پاکستانی باؤلر بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
نعمان علی کی اس غیرمعمولی کارکردگی کے بعد سوشل میڈیا پر شائقین کرکٹ اور ماہرین کی جانب سے انہیں بھرپور سراہا جا رہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اگر نعمان جیسے باصلاحیت اسپنر کو جلد موقع دیا جاتا تو وہ پاکستان کو کئی مواقع پر فتح دلا سکتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ٹیسٹ: اسپنر نعمان علی کا نیا کارنامہ، عبدالقادر کا 37 سالہ ریکارڈ توڑ دیا
سلیم خالق نے اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نعمان علی جیسا اسپنر اگر کسی اور ملک میں ہوتا تو اسے سر آنکھوں پر بٹھایا جاتا۔ یہ بیچارہ سال میں صرف 2 یا 3 ٹیسٹ کھیلتا ہے اور پھر ٹیم سے باہر کر دیا جاتا ہے۔ ہم ٹی ٹو20 میں چند چھکے لگانے والوں کو تو سپر اسٹار بنا دیتے ہیں، مگر اصل اسٹار تو نعمان جیسے کھلاڑی ہیں جو ہمیں ٹیسٹ میچز جتواتے ہیں۔ انہیں ان کا جائز حق دیا جائے۔
نعمان علی جیسا اسپنر کسی اور ملک میں ہوتا تو اسے سر آنکھوں پر بٹھایا جاتا،یہ بیچارہ سال میں 2،3ٹیسٹ کھیل کر پھر سائیڈ پر ہو جاتا ہے،ٹی ٹوئنٹی میں کوئی چند چھکے لگا لے تو ہم اسے سپراسٹار بنا دیتے ہیں اصل اسٹارز نعمان جیسے کھلاڑی ہی ہیں جو ہمیں میچ جتوا سکیں،ان کو جائز حق دیں
— Saleem Khaliq (@saleemkhaliq) October 15, 2025
ایک صارف نے کہا کہ شان پولاک کے مطابق نعمان نے 34 سال کی عمر میں اپنا ڈیبیو کیا۔ وہ 23 سال کی عمر میں بھی ڈیبیو کر سکتا تھا، جب اُس کے پاس تجربہ، پختگی یا تسلسل نہیں تھا۔ اگر ایسا ہوتا، تو ممکن ہے وہ صرف دو یا تین میچ کھیلتا اور پھر کبھی منتخب نہ ہوتا۔
Shaun Pollock said, "Noman made his debut at 34. He could’ve debuted at 23, when he didn’t have the experience, maturity or consistency. If that had happened, he might have played only two or three games & never played again." pic.twitter.com/rzlhMphmot
— Sheri. (@CallMeSheri1_) October 15, 2025
عدنان ملک نے لکھا کہ میرے خیال میں یہ صدی کی سب سے بہترین بال ہے جو نعمان علی نے کروائی ہے اور بیٹسمین کو بالکل اندازہ ہی نہیں ہوا چکر کھا گئے۔
میرے خیال میں یہ صدی کی سب سے بہترین بال ہے جو نعمان علی نے کروائی ہے اور بیٹسمین کو بالکل اندازہ ہی نہیں ہوا چکر کھا گئے۔۔#PakistanCricket #BabarAzam𓃵 pic.twitter.com/U9QT0Xx2uK
— Adnan Malik ✨ (@A_ViewsPk) October 15, 2025
علی شیر نے کہا کہ کیا ہم کرکٹ بورڈ سے پوچھ سکتے ہیں کہ ہمارا بیسٹ ٹیسٹ پرفارمر نعمان علی سنٹرل کنٹریکٹ کی اے کیٹگری میں کیوں نہیں ہے؟
کیا ہم کرکٹ بورڈ سے پوچھ سکتے ہیں کہ ہمارا بیسٹ ٹیسٹ پرفارمر نعمان علی سنٹرل کنٹریکٹ کی اے کیٹگری میں کیوں نہی ہے؟
صرف اسی ایک پوائنٹ کی غیرجانبدرانہ انکوائری ہو جائے تو آپکو پتہ چل جائے گا کہ PCB کے معاملات کسطرح چلائے جا رہے ہیں۔
میری تمام کرکٹ فین سے گزارش ہے یہ سوال اٹھائیں
— 🏏 علی شیر پنڈت (@cric_pundit) October 15, 2025
واضح رہے کہ 39 سالہ نعمان علی نے جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز میں 6 وکٹیں حاصل کر کے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 9یں مرتبہ 5 یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا، یوں وہ پاکستان کے کامیاب ترین لیفٹ آرم اسپنر بن گئے ہیں جنہوں نے سب سے زیادہ مرتبہ ایک اننگز میں 5 یا زائد وکٹیں حاصل کیں۔













