پاک فوج نے افغانستان کے دارالحکومت کابل اورکندھار میں افغان طالبان اور فتنہ خوارج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے کندھار اور کابل کے صوبوں میں افغان طالبان اور خوارج کے مخصوص ٹھکانوں پر انتہائی درست کارروائیاں کیں اور افغان طالبان اور فتنہ خوارج کے ٹھکانوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں:پاک فوج کی مہمند میں کارروائی: افغان طالبان کی الخوارج کی تشکیل کی کوش ناکام، ٹی ٹی پی کے 30 دہشتگرد ہلاک
ذرائع کے مطابق پاک فوج نے کندھار میں افغان طالبان کی بٹالین ہیڈکوارٹر نمبر 4، بٹالین نمبر 8 اور بارڈر بریگیڈ نمبر 5 کو نشانہ بنایا، تمام اہداف احتیاط کے ساتھ منتخب کیے گئے تھے جو شہری آبادی سے دور واقع تھے اور ان کی مکمل تباہی کی تصدیق کی گئی ہے۔
اور ناظرین پاک فوج نے فتنہ الخوارج کی منجی چونک میں پہنچا کر تسلی سے ٹھوک دی ہے اور کابل قندھار میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نیست و نابود کردیا ہے
پاک فوج زندہ باد pic.twitter.com/5N7VeAv5LL— Raja Kabeer ™ (@kabeerraja786) October 15, 2025
ذرائع کا کہنا ہے کہ کابل میں فتنۃ الہندوستان کے مرکز اور اس کی قیادت کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
اس سے قبل پاک فوج نے مہمند میں بروقت کارروائی کرتے ہوئے افغان طالبان کی جانب سے ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کی تشکیل کی کوشش ناکام بنادی۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی پاکستان میں بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کی جوابی کارروائی میں درجنوں افغان فوجی اور خارجی ہلاک
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے خیبرپختونخوا کے ضلع مہمند کے علاقے میں بروقت کارروائی کرتے ہوئے افغان طالبان کی جانب سے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک گروہ کو علاقے میں تعینات کرنے کی بڑی کوشش ناکام بنا دی۔
پاک فوج کی مؤثر کارروائی میں کالعدم تنظیم (ٹی ٹی پی) کے 30 دہشتگرد مارے گئے، دہشتگردوں کا مقصد طورخم زئی کے سرحدی علاقے میں داخل ہوکر تخریب کاری پھیلانا تھا، یہ کارروائی پاک فوج کے حالیہ کامیاب انسدادِ دہشتگردی آپریشنز کے خلاف ایک ناکام جوابی کوشش تھی۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق علاقے میں آپریشن تاحال جاری ہے اور مزید ہلاکتوں کی اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں۔














