پنجاب حکومت نے صوبائی دارالحکومت لاہور کے تاریخی مقامات کے قریب ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنانے اور اردگرد کے علاقوں کو ازسرِنو ماڈل بنانے کے منصوبے کا آغاز کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں بدھ کے روز پنجاب کے وزیر ہاؤسنگ و شہری ترقی، بلال یاسین کی زیرِ صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے ڈائریکٹر جنرل طاہر فاروق اور ٹریفک انجینئرنگ اینڈ ٹرانسپورٹ پلاننگ ایجنسی (ٹیپا) کے چیف انجینئر اقرار حسین نے شرکاء کو داتا دربار کے گردونواح کی توسیع اور دیگر مجوزہ اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیے لاہور میں الیکٹرک بسوں کے جدید اسٹاپ، خصوصیات کیا ہیں؟
اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی منظوری کے بعد شہر کے گنجان علاقوں کے ازسرِنو ڈیزائننگ کا عمل شروع کیا جا رہا ہے۔
منصوبے کے تحت جلد ہی داتا دربار کے اطراف میں غیر ضروری تجاوزات اور ٹرانسپورٹ اڈے ہٹانے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔
مزید برآں، راوی روڈ، آؤٹ فال روڈ اور ریٹی گن روڈ کی توسیع اور خوبصورتی کے کام کا آغاز بھی جلد متوقع ہے۔ اسی طرح ناصر باغ اور کچہری چوک کے قریب انڈرپاس کی تعمیر کی تجویز زیرِ غور ہے۔
وزیر ہاؤسنگ بلال یاسین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ریلوے اسٹیشن سے آزادی چوک تک منصوبے کی تکمیل سے اندرونِ شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا اور ٹریفک کے بہاؤ میں نمایاں بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں ٹریفک کا دباؤ کم کرنا حکومت کی ترجیح ہے، اور وزیراعلیٰ پنجاب عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے لاہور کی وہ سڑک جس پر گاڑی نہیں صرف لوگ چل سکتے ہیں
بلال یاسین نے مزید کہا کہ اندرون لاہور تجارتی سرگرمیوں کا مرکز ہے، اور ایسے منصوبے تاجروں اور شہریوں دونوں کے لیے سہولت پیدا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریلوے اسٹیشن اور داتا دربار کے اطراف کی ترقی کو پائیدار ماڈل پر عمل میں لایا جائے گا۔
اجلاس میں واسا پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل طیب فرید اور واسا لاہور کے منیجنگ ڈائریکٹر غفران احمد بھی موجود تھے۔













