جان بولٹن کون ہیں؟

جمعہ 17 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ہی سابق مشیر برائے قومی سلامتی امور  جان بولٹن کے خلاف فردجرم عائد کروا دی ہے۔

جان رابرٹ بولٹن  ایک امریکی وکیل، سفارت کار، اور سیاسی شخصیت ہیں۔

وہ ییل یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ ہیں۔ متعدد ریپبلکن حکومتوں میں خدمات انجام دے چکے ہیں، خاص طور پر ایسے عہدوں پر جہاں وہ سفارتکاری اور قومی سلامتی سے متعلق امور پر کام کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیے جوبائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ دونوں امریکی صدر بننے کے لائق نہیں، جان بولٹن

جارج ڈبلیو بش کی حکومت میں ان کا کردار نہایت اہم تھا، بالخصوص جب وہ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر رہے۔

بولٹن کو خارجہ پالیسی میں سخت گیر مؤقف اختیار کرنے والوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ وہ امریکی فوجی طاقت کے استعمال، پیشگی حملے ، اور نیوکنزرویٹو نظریات کے حامی مانے جاتے ہیں۔

بولٹن اور ٹرمپ کا تعلق

بولٹن مارچ 2018 میں ٹرمپ انتظامیہ کا حصہ بنے اور قومی سلامتی کے مشیر بنے۔ مگر وہ اس عہدے پر طویل عرصہ نہ رہے۔ ستمبر 2019 میں ان کی رخصتی ہوئی۔ سبب ٹرمپ کے نظریات اور حکومتی پالیسیوں سے اختلاف بتایا گیا۔

بعدازاں، بولٹن نے ٹرمپ کی خارجہ پالیسیوں اور ان کے طرز حکمرانی پر شدید تنقید کی، اور کہا کہ ٹرمپ صدارت کے عہدے کے لیے نااہل ہے۔

جان بولٹن کی ایک مشہور کتاب The Room Where It Happened 2020 میں شائع ہوئی، جس میں انہوں نے ٹرمپ دور کی خارجہ پالیسی، اندرونی فیصلے اور تنازعات کی تصویر پیش کی۔

جان بولٹن کے خلاف فرد جرم

گزشتہ روز جان بولٹن پر خفیہ دفاعی معلومات کے غیر قانونی استعمال اور منتقلی کے الزام میں فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق، فیڈرل گرینڈ جیوری نے جمعرات کو جان بولٹن کے خلاف فیصلہ سنایا، جس میں انہیں قومی دفاعی معلومات کو ذاتی ای میل اور چیٹ ایپس کے ذریعے منتقل کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران بولٹن کے قبضے سے ایسی دستاویزات برآمد ہوئیں جن پر “خفیہ” (Classified)، “رازدارانہ” (Secret) اور “اعتماد میں لی جانے والی” (Confidential) کی مہر لگی ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے امریکی صدر سے قریبی تعلقات عالمی رہنماؤں کو ’بدترین حالات‘ سے نہیں بچا سکتے، جان بولٹن

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بولٹن نے اپنی سرکاری ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کے بعد بھی کئی حساس دستاویزات اپنے ذاتی قبضے میں رکھیں، جو امریکی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

جان بولٹن نے تاحال ان الزامات کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔

ان کے وکیلوں کا کہنا ہے کہ بولٹن نے کوئی خفیہ معلومات غیر قانونی طور پر افشا نہیں کیں۔

اگر الزامات ثابت ہوئے تو سابق مشیر کو 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان میں انٹرنیٹ سروس معطل ’انٹرنیٹ صرف سہولت نہیں، ہمارا روزگار ہے‘

خیبرپختونخوا میں منعقدہ جرگے کے بڑے مطالبات، عملدرآمد کیسے ہوگا اور صوبائی حکومت کیا کرےگی؟

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ