پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں کہ ’با اختیار‘ لوگ انتخابات کے معاملے پر بات چیت کریں اور میں اس کے لیے تیار ہوں کیوں کہ پاکستان کے موجودہ مسائل کا حل صاف اور شفاف انتخابات میں ہے۔
ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم جان بوجھ کر تحریک انصاف اور فوج کو آمنے سامنے کر رہی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ تحریک انصاف کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات قائم کر دو۔ ہمارے ساڑھے 7 ہزار کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
میں نے پوری دنیا میں اپنی فوج کا دفاع کیا۔ کوئی دوسرا پاکستانی بتا دیں جس نے انٹرنیشنل میڈیا پر پاک فوج کا اتنا دفاع کیا ہو جتنا میں نے کیا؟ ہمیشہ کہتا رہا کہ فوج کمزور ہوئی تو ہمارا وہی حال ہوگا جو شام، عراق وغیرہ کا ہوا۔ عمران خان pic.twitter.com/YDfOgVY57z
— PTI (@PTIofficial) May 17, 2023
ان کا کہنا تھا کہ میری گرفتاری کے موقع پر جو رویہ اختیار کیا گیا اس کا ردعمل تو آنا ہی تھا مگر جلاؤ گھیراؤ کے حوالے سے ہم عدالت سے رجوع کرنے لگے ہیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے کا معاملہ پری پلان تھا تاکہ پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور اب ہمارے لوگوں کو کہا جا رہا ہے کہ پارٹی چھوڑ دیں مگر یہ بہت ہی خطرناک ہے کیوں کہ سانحہ مشرقی پاکستان ہمارے سامنے ہے کہ اس وقت بھی ایک اکثریتی پارٹی کو اقتدار نہیں دیا گیا تھا۔
میں نے اپنی زندگی کے 22 سال جدوجہد میں گزارے
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی زندگی کے 22 سال جدوجہد میں گزار دیے بتایا جائے کہ کون ایسے کرتا ہے۔ میں نے ہمیشہ کہا کہ ہماری فوج کمزور ہوئی تو ملک کو نقصان ہوگا کیوں کہ کئی ممالک ایسے ہیں جہاں پر ایسے ہو چکا ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فوج پر تنقید اصلاح کے لیے کرتا ہوں لیکن پی ڈی ایم سازش کر رہی ہے کہ کسی طرح تحریک انصاف اور فوج کا آمنا سامنا ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھی تاریخ کا حصہ ہے کہ آصف زرداری میمو گیٹ میں جب کہہ رہا تھا کہ مجھے فوج سے بچا لو اور نواز شریف نے بھی ایسے ہی کیا لیکن میں نے تو کبھی ایسے نہیں کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جس طرح ہماری خواتین کےساتھ بدتمیزی کی گئی ہے تاریخ میں پہلے کبھی ایسے نہیں ہوا۔ شہریار آفریدی کی بیوی کو بھی ساتھ پکڑ کر لے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ایک ایسا خواب دیکھ رہا ہوں جس میں اس ملک کی تباہی دیکھ رہا ہوں۔ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ 27 سال میں میری کوئی ایک سٹیٹمنٹ ایسی بتا دیں کہ میں نے قانون توڑنے کا حکم دیا ہو۔
26 مئی کو خون خراب دیکھتے ہوئے احتجاج ختم کیا
انہوں نے کہا کہ 9 اپریل 2022 کو مجھے اقتدار سے نکالا گیا تو اگلے روز لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اس کے بعد 25 مئی کو جب ہم نکلے تو 26 مئی کو 4 لاکھ لوگ وہاں پر تھے مگر نے خون خرابہ دیکھتے ہوئے احتجاج ختم کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد لاہور میں ہماری ریلی تھی جس کی ہمیں اجازت بھی دی گئی تھی مگر اچانک ہمارے لوگوں کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی۔ اس کے بعد میرے گھر پر دھاوا بولا گیا جب میری بیوی گھر پر اکیلی تھی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے جب گرفتار کیا گیا اسی روز صبح میں نے کہہ دیا تھا کہ اگر کسی کے پاس وارنٹ ہیں تو لے کر میرے پاس آئے میں گرفتاری دینے کے لیے تیار ہوں مگر انہوں نے شیشے توڑے اور میرے سر پر ڈنڈا مارا جس سے پاکستان کا امیج خراب ہوا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جو شخص لندن میں بیٹھا ہے اس کو تو اس سے فرق نہیں پڑتا کہ فوج بدنام ہو گی کیوں کہ وہ تو فوج کو بدنام کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ میں نے 40 دہشت گردوں کو گھر میں پناہ دی ہوئی ہے۔ ایسا کریں کہ سرچ وارنٹ لے کر آئیں ہم سارا گھر آپ کو دکھا دیتے ہیں مگر دھاوا نہیں بولنا۔
آپ کہتے ہیں دہشتگرد میرے گھر میں چھپے ہوئے ہیں اور اسکو بہانہ بنا کر گھر پر دھاوا بولنا چاہتے ہیں، آپ ایک مہذب طریقے سے وارنٹ لے کر آئیں سرچ کریں بلکہ ہمارا بھی فائدہ ہو جائے گا کیوں کہ دہشتگردوں سے خطرہ تو مجھے ہے۔@ImranKhanPTI pic.twitter.com/0ZuE6E3UbX
— PTI (@PTIofficial) May 17, 2023
ان کا کہنا تھا کہ میں سب کو کہتا ہوں کہ اس آگ کو مزید آگے نہ بڑھائیں کیوں کہ یہ مزید آگے جائے گی۔
عمران خان نے کہا کہ 70 فیصد قوم ایک طرف کھڑی ہے۔ آپ ان ریلو کٹوں کو بچانا چاہتے ہیں۔ اس لیے بات چیت کریں کیوں کہ ملکی مسائل کا واحد صاف اور شفاف انتخابات میں ہے۔
شاید یہ میرا آخری ٹوئٹ ہو، زمان پارک کا محاصرہ ہوگیا، عمران خان
قبل ازیں اپنے خطاب سے قبل عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ میری اگلی گرفتاری سے قبل شاید یہ میری آخری ٹوئٹ ہو کیونکہ پولیس میری رہائشگاہ کا محاصرہ کر چکی ہے۔
میری اگلی گرفتاری سے قبل شاید یہ میری آخری ٹویٹ ہو کیونکہ پولیس میری رہائشگاہ کا محاصرہ کر چکی ہے۔https://t.co/jsGck6vdGR
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 17, 2023
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ لاہور میں پولیس نے سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک جانے والے تمام راستے بند کردیے ہیں۔
پی ٹی آئی کارکنوں کو زمان پارک جانے سے روکنے کے لیے راستے بند کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ عامر میر نے اپنی پریس کانفرنس میں زمان پارک میں دہشت گردوں کی موجودگی کا دعویٰ کیا تھا۔