سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کھیلے گئے 6 کنگز سلیم کے دوسرے ایڈیشن میں اٹلی کے اسٹار کھلاڑی جانک سینر نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کارلوس الکاراز کو فائنل میں شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔
یہ ایونٹ اے این بی ایرینا میں منعقد ہوا، جہاں ہزاروں شائقین موجود تھے۔ جانک سینر نے پہلے ہی سیٹ میں برتری حاصل کی اور پورے میچ کے دوران کھیل پر کنٹرول برقرار رکھا۔ انہوں نے سیدھے سیٹس میں الکاراز کو ہرا کر اپنی فٹنس، حکمتِ عملی اور جارحانہ انداز کا بھرپور مظاہرہ کیا۔
یہ بھی پرھیں: سعودی عرب: کھیلوں کی سیاحت میں فروغ، 2030 تک 100 ارب ریال آمدن متوقع
فائنل کے بعد گفتگو کرتے ہوئے جانک سینر نے کہا کہ وہ اس میچ کے لیے بے حد پُرجوش تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کے لیے ایک یادگار لمحہ ہے اور تماشائیوں کی توانائی نے کھیل کو مزید دلچسپ بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ پورے ہفتے کا ماحول شاندار رہا، تمام کھلاڑیوں کو بہترین سپورٹ ملی اور ریاض کے شائقین نے عالمی معیار کی میزبانی کا ثبوت دیا۔
فائنل نے جانک سینر اور کارلوس الکاراز کے درمیان بڑھتی ہوئی حریفانہ کشمکش میں ایک اور دلچسپ باب کا اضافہ کر دیا۔ دونوں کھلاڑیوں کو ٹینس کی نئی نسل کے نمایاں چہروں میں شمار کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی فائر اور ریسکیو چیمپیئن شپ کا انعقاد 26 اکتوبر تا یکم نومبر ریاض میں ہوگا
الکاراز نے دوسرے سیٹ میں بہتر کھیل دکھایا، مگر سینر کی مستقل مزاجی اور درست حکمتِ عملی کے باعث انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
الکاراز نے میچ کے بعد کہا کہ وہ اپنی کارکردگی سے مطمئن نہیں لیکن اس مقابلے سے انہیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ ٹورنامنٹس میں اپنی غلطیوں پر قابو پانے کے لیے مزید محنت کریں گے۔

دن کے ابتدائی میچ میں تیسری پوزیشن کے لیے ہونے والا مقابلہ غیر متوقع موڑ اختیار کر گیا، جب سربیا کے لیجنڈ نواک جوکووچ کو ٹیلر فرٹز کے خلاف پہلا سیٹ ہارنے کے بعد جسمانی تکلیف کے باعث ریٹائر ہونا پڑا۔
یہ سیٹ ایک گھنٹہ پندرہ منٹ تک جاری رہا اور انتہائی سنسنی خیز رہا۔ فرٹز نے زبردست مزاحمت کرتے ہوئے پہلا سیٹ ٹائی بریک پر جیتا، تاہم جوکووچ کی انجری نے میچ کا اختتام قبل از وقت کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹینس کے عظیم کھلاڑی نوواک جوکووچ نے آسٹریلین اوپن سیمی فائنل میں ریٹائرمنٹ لے لی
6 کنگز سلیم ٹورنامنٹ میں دنیا کے چھ سرفہرست کھلاڑی حصہ لیتے ہیں اور یہ مقابلہ مشرقِ وسطیٰ میں ٹینس کے بڑھتے ہوئے رجحان کی علامت بن چکا ہے۔ ریاض میں ہونے والا یہ دوسرا ایڈیشن بھی بھرپور کامیابی سے ہمکنار ہوا، جس میں شاندار انتظامات، زبردست شائقین اور عالمی معیار کی میزبانی نے ایونٹ کو چار چاند لگا دیے۔
جانک سینر نے جب ریاض کی روشن رات میں ٹرافی بلند کی تو یہ واضح ہو گیا کہ عالمی ٹینس میں نئی نسل پوری قوت کے ساتھ اپنی جگہ بنا چکی ہے۔
جانک سینر کی یہ جیت نہ صرف ان کے کیریئر کی ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ اس بات کا اعلان بھی کہ مردوں کے ٹینس کا مستقبل اب ان ہی جیسے نوجوان چیمپئنز کے ہاتھ میں ہے۔













