وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں ایک جامع جنگ بندی معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دشمنی کا خاتمہ، دہشتگردی کی روک تھام اور علاقائی امن کا فروغ ہے۔
الجزیرہ عربیہ کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے مذاکرات کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ معاہدہ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے طویل اور پیچیدہ مذاکرات کے بعد بالآخر صبح کے وقت طے پایا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی پاک افغان تعلقات کو صرف اپنے کاروبار کے تناظر میں نہ دیکھے، وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیرِ دفاع کے مطابق پاکستان اور افغانستان دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشتگردی ایک دیرینہ مسئلہ ہے جس نے دونوں ممالک کو جانی و مالی نقصان پہنچایا۔ پاکستان میں ہزاروں افراد دہشتگردی کا نشانہ بن چکے ہیں جبکہ سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے اور املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہاکہ معاہدے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کی سرزمین سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ اور اس کے علاقائی امن و استحکام پر اثرات کو روکنا ہے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ قطر اور ترکیہ نہ صرف اس معاہدے کے ضامن ہیں بلکہ اس کے نفاذ اور نگرانی کا عمل بھی جاری رکھیں گے۔ فالو اپ اجلاس اگلے ہفتے استنبول میں ہوگا جہاں عمل درآمد کے طریقہ کار، تکنیکی معاملات اور امن کے مستقل فریم ورک پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ دونوں ممالک نے بند سرحدی گزرگاہوں کو دوبارہ کھولنے، تجارتی سرگرمیوں اور ٹرانزٹ روٹس کی بحالی پر بھی اتفاق کیا ہے۔ پاکستان نے مؤثر بارڈر مینجمنٹ پر زور دیا تاکہ دہشت گرد عناصر کی دراندازی روکی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دستاویزی افغان مہاجرین کو پاکستان میں رہنے کی اجازت ہوگی، تاہم غیر رجسٹرڈ افراد کی واپسی ایک باقاعدہ اور مشترکہ طریقہ کار کے تحت عمل میں لائی جائے گی۔
وزیرِ دفاع نے تصدیق کی کہ جنگ بندی کے بعد سرحدی صورتحال معمول پر آ چکی ہے، تشدد میں واضح کمی آئی ہے اور اب کسی علاقے میں منظم دہشت گرد پناہ گاہ موجود نہیں۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اصل کامیابی اس معاہدے کے مکمل نفاذ سے مشروط ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: دوحہ میں نتیجہ خیز مذاکرات کے بعد پاکستان و افغانستان فوری جنگ بندی پر متفق
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان گزشتہ رات دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں سیز فائر پر اتفاق ہوگیا ہے۔














