سعودی عرب: جازان میں سردیوں کے آغاز کے ساتھ باز شکاری کا موسم شروع

پیر 20 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی ہر سال باز شکاری کا موسم شروع ہو جاتا ہے، جو خطے کی قدیم روایات اور ثقافتی شناخت کا ایک اہم حصہ ہے۔

یہ روایت نسل در نسل منتقل ہوتی آئی ہے، اور ہر سال ستمبر سے جنوری تک جاری رہتی ہے، جب ایشیا کے شمالی علاقوں سے ہجرت کرنے والے باز جازان کی پہاڑیوں اور ساحلی وادیوں سے گزرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے سعودی انٹرنیشنل باز و شکار میلہ اختتام پذیر: 7 ملین ریال کے باز نیلام

باز شکاری کے اس قدیم شوق کو منظم انداز میں فروغ دینے کے لیے سعودی باز کلب اور ماحولیاتی اداروں نے واضح ضابطے متعارف کرائے ہیں، جن میں شکاریوں کی باضابطہ رجسٹریشن، غیر قانونی طریقوں کی ممانعت، اور نایاب پرندوں کے تحفظ جیسے اقدامات شامل ہیں۔

جازان میں بازوں کو پکڑنے کے کئی روایتی طریقے رائج ہیں، جن میں ’کبوتر پر جال ڈالنا‘ اور ’روشنی سے پکڑنے کا طریقہ‘ سب سے زیادہ استعمال ہوتے ہیں۔

تربیت یافتہ شکاری ان بازوں کی دیکھ بھال اور تربیت کے بعد انہیں بازوں کی نیلامی میں پیش کرتے ہیں، جہاں بعض بازوں کی قیمت ڈیڑھ لاکھ ریال تک جا پہنچتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں بین الاقوامی باز اور شکار کی نمائش 2025 کا آغاز، 45 ملکوں کے 1300 سے زائد نمائندوں کی شرکت

ماہرین کے مطابق باز شکاری اب محض ایک مشغلہ نہیں رہا بلکہ ایک منظم اقتصادی سرگرمی کی شکل اختیار کر چکا ہے، جو نہ صرف سعودی عرب کے ثقافتی ورثے کے تحفظ بلکہ قدرتی ماحول کے استحکام میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سانائے تاکائی چی: جاپان کی ’آئرن لیڈی‘ اور پہلی خاتون وزیراعظم کون ہیں؟

سندھ: کچے کے ڈاکوؤں کے ہتھیار ڈالنے کی پیشکش، نئی پالیسی ہے کیا؟

بنگلہ دیش میں پاکستان کے نئے تعینات ہائی کمشنر کی مشیر برائے خوراک سے ملاقات

ایران میں 5.35 شدت کا زلزلہ

’خواب دیکھتے رہو!‘ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کا ٹرمپ کے دعوے پر دلچسپ ردعمل

ویڈیو

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

وطن واپسی کے 2 سال، کیا نواز شریف کی سیاسی زندگی اب جاتی عمرہ تک محدود ہوگئی ہے؟

شہباز حکومت اور جی ایچ کیو میں بہترین کوآرڈینیشن ہے، ون پیج چلتا رہے گا، انوار الحق کاکڑ

کالم / تجزیہ

افغانوں کو نہیں، بُرے کو بُرا کہیں

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟