9 مئی کے بعد سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی رہائی و گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے اور اب شیریں مزاری گزشتہ دنوں 2 مرتبہ گرفتار اور رہا ہونے کے بعد بدھ کی شب پھر دوبارہ حراست میں لے لی گئیں۔
شیریں مزاری کو دوبارہ گرفتار کرنے پولیس ان کی رہائش گاہ کے باہر پہنچی تھی اور انہیں لے کر راولپنڈی روانہ ہوگئی۔
Punjab Police arrested Dr @ShireenMazari1 just now from her house despite order from IHC not to arrest her until tomorrow.#Zaman_Park #ImranKhan #PTI #IHC @ImaanZHazir pic.twitter.com/RVVob8Y5Zl
— The Asian Mirror (@theasianmirror) May 17, 2023
یاد رہے کہ شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز کو اڈیالہ سے رہائی کے فوراً بعد منگل کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا لیکن پھر آج صبح شیریں مزاری کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر چھوڑدیا گیا تھا تاہم اب پولیس انہیں پھر گرفتار کرنے ان کی رہائشگاہ پہنچ گئی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ملیکہ بخاری کو رہاکرنے کے احکامات دیے تھے لیکن وہ جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلی گئیں۔
پنجاب پولیس نے ملیکہ بخاری کو اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کیا تاہم یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ انہیں کہاں لے جایا گیا ہے۔ تاہم اسلام آباد پولیس نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ اس نے ملیکہ بخاری کو گرفتار نہیں کیا ہے۔
ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس ۔
اسلام آباد پولیس نے ملیکہ بخاری کو گرفتار نہیں کیا ہے۔
— Islamabad Police (@ICT_Police) May 17, 2023
بدھ کے روز ہی ملیکہ بخاری کے بعد پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما علی محمد خان بھی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیے گئے۔ علی محمد خان کو ڈسٹرکٹ جیل جہلم کے باہر سے دوبارہ گرفتار کیا گیا۔ پنجاب پولیس کے اہلکار انہیں بھی نامعلوم مقام پر لے گئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے علی محمد خان کی رہائی کے احکامات دیے تھے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد پولیس نے تحریک انصاف کے متعدد رہنماؤں کو نقص امن کے خدشے کے پیش نظر حراست میں لیا تھا جن میں اسد عمر اور شاہ محمود بھی شامل تھے جو اب بھی حراست میں ہیں۔