پاکستانی وزیراعظم ہاؤس میں دیوالی کی تقریب، نریندر مودی کو کچھ سیکھنا چاہیے، بھارتی اپنے ہی وزیراعظم پر پھٹ پڑے

منگل 21 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم ہاؤس میں پہلی بار دیوالی کی ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں وزیرِاعظم شہباز شریف نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والی ہندو برادری کے نمائندے شریک ہوئے، جہاں وزیرِاعظم نے ان کے ساتھ دیوالی کا کیک بھی کاٹا۔

اس موقع پر وزیرِاعظم نے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی مذہبی آزادی کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتیں برابر کے شہری ہیں، اور ان کے تہواروں کو قومی سطح پر منانا اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاست ان کے ساتھ مکمل یکجہتی رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں دہشتگردی کی کوئی گنجائش نہیں، وزیراعظم کی ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد، کیک بھی کاٹا

تقریب کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جنہیں صارفین کی بڑی تعداد نے سراہا۔ بالخصوص بھارت سمیت دنیا بھر میں مقیم ہندو کمیونٹی کے افراد نے اس عمل کو قابلِ تحسین قرار دیا اور پاکستان میں اقلیتوں کو دی جانے والی آزادی اور رواداری کو اجاگر کیا۔

اشوک سوائن نے اس تقریب پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا پاکستان ایک اسلامی ملک ہے، اس کا وزیرِاعظم دیوالی اپنی سرکاری رہائش گاہ پر مناتا ہے، جبکہ نریندر مودی، جو ’سیکولر‘ بھارت کے وزیرِاعظم ہیں، وہ کھلے عام ٹوپی پہننے سے بھی انکار کرتے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ انڈین مسلمان بھلے ہی عید کی نماز نہ پڑھ پاتے ہوں لیکن ہندو برادری پاکستان میں دھوم دھام سے دیوالی مناتی ہے۔

تیجسوی پرکاش کا کہنا تھا کہ مودی کی سیاست نے بھارت میں لوگوں کو مذہب اور نفرت کے نام پر تقسیم کر دیا ہے لیکن پاکستان کے وزیرِاعظم اتحاد کے فروغ کے لیے دیوالی مناتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت میں صرف راہول گاندھی جی ہیں جو محبت اور ہر مذہب کے ساتھ چلتے ہیں۔ ہمیں اپنے اگلے وزیرِاعظم کے طور پر ایسے ہی رہنما کی ضرورت ہے۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ پاکستانی ہندو دیوالی جوش و خروش سے منا رہے ہیں اس سے کہیں زیادہ شان و شوکت سے جتنا مودی کے دورِ حکومت میں بھارتی مسلمانوں کو عید منانے کی اجازت ہے۔

ایک صارف نے پورٹ گرانڈ کراچی کی مارکیٹ کی ویڈیو شیئر کی جس کو دیوالی کی مناسبت سے سجایا گیا تھا اور یہ تہوار منانے کے لیے ہندو برادری کو دو روزہ تعطیل بھی دی گئی تھی۔ صارف نے سوال کیا کہ کیا مسلمانوں کو مودی کے ملک یعنی بھارت میں عید آزادانہ طور پر منانے کی اجازت ہے؟

وزیراعظم ہاؤس میں دیوالی کے تہوار پر منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اقلیتوں کو مذہبی آزادی حاصل ہے اور حکومت نے ان کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔

ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج یہاں اقلیتوں اور اکثریت کے مذہبی، سیاسی نمائندوں کی موجودگی تصور پاکستان کی عملی تصویر ہے، بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے 11 اگست کی تقریر میں اعلان کیا تھا کہ تمام مذاہب کے ماننے والے پاکستان میں اپنی عبادت گاہوں میں کسی خوف اور ڈر کے بغیر اپنی عبادت اور رسومات ادا کرسکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سانائے تاکائی چی: جاپان کی ’آئرن لیڈی‘ اور پہلی خاتون وزیراعظم کون ہیں؟

سندھ: کچے کے ڈاکوؤں کے ہتھیار ڈالنے کی پیشکش، نئی پالیسی ہے کیا؟

بنگلہ دیش میں پاکستان کے نئے تعینات ہائی کمشنر کی مشیر برائے خوراک سے ملاقات

ایران میں 5.35 شدت کا زلزلہ

’خواب دیکھتے رہو!‘ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کا ٹرمپ کے دعوے پر دلچسپ ردعمل

ویڈیو

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

وطن واپسی کے 2 سال، کیا نواز شریف کی سیاسی زندگی اب جاتی عمرہ تک محدود ہوگئی ہے؟

شہباز حکومت اور جی ایچ کیو میں بہترین کوآرڈینیشن ہے، ون پیج چلتا رہے گا، انوار الحق کاکڑ

کالم / تجزیہ

افغانوں کو نہیں، بُرے کو بُرا کہیں

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟