وزیراعظم ہاؤس میں پہلی بار دیوالی کی ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں وزیرِاعظم شہباز شریف نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والی ہندو برادری کے نمائندے شریک ہوئے، جہاں وزیرِاعظم نے ان کے ساتھ دیوالی کا کیک بھی کاٹا۔
اس موقع پر وزیرِاعظم نے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی مذہبی آزادی کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتیں برابر کے شہری ہیں، اور ان کے تہواروں کو قومی سطح پر منانا اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاست ان کے ساتھ مکمل یکجہتی رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں دہشتگردی کی کوئی گنجائش نہیں، وزیراعظم کی ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد، کیک بھی کاٹا
تقریب کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جنہیں صارفین کی بڑی تعداد نے سراہا۔ بالخصوص بھارت سمیت دنیا بھر میں مقیم ہندو کمیونٹی کے افراد نے اس عمل کو قابلِ تحسین قرار دیا اور پاکستان میں اقلیتوں کو دی جانے والی آزادی اور رواداری کو اجاگر کیا۔
اشوک سوائن نے اس تقریب پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا پاکستان ایک اسلامی ملک ہے، اس کا وزیرِاعظم دیوالی اپنی سرکاری رہائش گاہ پر مناتا ہے، جبکہ نریندر مودی، جو ’سیکولر‘ بھارت کے وزیرِاعظم ہیں، وہ کھلے عام ٹوپی پہننے سے بھی انکار کرتے ہیں۔
Pakistan, an Islamic country, its Prime Minister celebrates Diwali at his official residence. Modi, the Prime Minister of ‘secular’ India refuses to even wear a skullcap. pic.twitter.com/ELC6OPJzO5
— Ashok Swain (@ashoswai) October 20, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ انڈین مسلمان بھلے ہی عید کی نماز نہ پڑھ پاتے ہوں لیکن ہندو برادری پاکستان میں دھوم دھام سے دیوالی مناتی ہے۔
Indian Muslims Bhale Hi Eid Ki Namaaz Naa Padh Paate Ho, but Hindu people are celebrating Diwali in Pakistan with full Dhoom Dhaam!🧶💥 pic.twitter.com/yKC42zHA8N
— KRK (@kamaalrkhan) October 18, 2025
تیجسوی پرکاش کا کہنا تھا کہ مودی کی سیاست نے بھارت میں لوگوں کو مذہب اور نفرت کے نام پر تقسیم کر دیا ہے لیکن پاکستان کے وزیرِاعظم اتحاد کے فروغ کے لیے دیوالی مناتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت میں صرف راہول گاندھی جی ہیں جو محبت اور ہر مذہب کے ساتھ چلتے ہیں۔ ہمیں اپنے اگلے وزیرِاعظم کے طور پر ایسے ہی رہنما کی ضرورت ہے۔
Modi’s politics has divided Indians in the name of religion and hate. Across the border, even Pakistan’s PM celebrates Diwali to promote unity.
In India, only Rahul Gandhi ji walks with love and every faith, that’s the leader we need as our next Prime Minister. 🇮🇳✨ pic.twitter.com/kc5jzINo6e— Tejasswi Prakash (@Tiju0Prakash) October 21, 2025
ایک صارف کا کہنا تھا کہ پاکستانی ہندو دیوالی جوش و خروش سے منا رہے ہیں اس سے کہیں زیادہ شان و شوکت سے جتنا مودی کے دورِ حکومت میں بھارتی مسلمانوں کو عید منانے کی اجازت ہے۔
Pakistani Hindus celebrating Diwali – In much more fanfare than Indian Muslims are allowed to celebrate Eid in India under Modi rule. pic.twitter.com/hvRLMqvmWL
— S Surinder (@KhalsaVision_) October 19, 2025
ایک صارف نے پورٹ گرانڈ کراچی کی مارکیٹ کی ویڈیو شیئر کی جس کو دیوالی کی مناسبت سے سجایا گیا تھا اور یہ تہوار منانے کے لیے ہندو برادری کو دو روزہ تعطیل بھی دی گئی تھی۔ صارف نے سوال کیا کہ کیا مسلمانوں کو مودی کے ملک یعنی بھارت میں عید آزادانہ طور پر منانے کی اجازت ہے؟
The market in Port Grand Karachi has been decorated for the beautiful festival of #Diwali and a two-day holiday has also been granted to celebrate the Hindu festival، Are Muslims allowed to celebrate Eid freely in #Modi's desh #India ? #Diwali2025 #Pakistan pic.twitter.com/cSPPb6Ry4Y
— Shahid Hussain (@ShahidHussainJM) October 19, 2025
وزیراعظم ہاؤس میں دیوالی کے تہوار پر منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اقلیتوں کو مذہبی آزادی حاصل ہے اور حکومت نے ان کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔
ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج یہاں اقلیتوں اور اکثریت کے مذہبی، سیاسی نمائندوں کی موجودگی تصور پاکستان کی عملی تصویر ہے، بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے 11 اگست کی تقریر میں اعلان کیا تھا کہ تمام مذاہب کے ماننے والے پاکستان میں اپنی عبادت گاہوں میں کسی خوف اور ڈر کے بغیر اپنی عبادت اور رسومات ادا کرسکتے ہیں۔