فرانس کے سابق صدر نکولا سرکوزی اپنی 2007 کی انتخابی مہم کے لیے لیبیا سے غیر قانونی فنڈنگ کے الزام میں دی گئی سزا کے تحت جیل بھیج دیے گئے۔ وہ جیل جانے والے پہلے فرانسیسی صدر بن گئے۔
سرکوزی نے اپنی سزا اور اپیل کے دوران جیل بھیجنے کے عدالتی فیصلے دونوں کو چیلنج کیا ہے۔ ایلیزے پیلس سے پیرس کی مشہور لا سانتے جیل تک ان کا سفر پورے ملک میں موضوعِ بحث بن گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: فرانسیسی صدر میکرون نے مستعفی ہونے والے وزیرِاعظم کو دوبارہ عہدے پر مقرر کر دیا
صدر ایمانویل میکرون نے گزشتہ ہفتے سرکوزی سے ایلیزے پیلس میں ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ بطور صدر عدلیہ کی آزادی کا احترام ان کی ذمہ داری ہے، تاہم انسانی ہمدردی کے ناتے اپنے پیشرو سے ملاقات کرنا ایک فطری عمل تھا۔
سرکوزی نے فرانسیسی اخبار لی فیگارو کو بتایا کہ انہیں جیل میں ممکنہ طور پر علیحدہ رکھا جائے گا تاکہ سیکیورٹی برقرار رہے۔ ایک متبادل کے طور پر انہیں جیل کے ‘کمزور قیدیوں’ کے حصے میں رکھا جا سکتا ہے، جسے عام طور پر ‘وی آئی پی سیکشن ‘کہا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا، مجھے جیل سے خوف نہیں، میں سر اونچا رکھوں گا، چاہے لا سانتے کے دروازوں کے سامنے ہی کیوں نہ ہوں۔ میں آخر تک لڑوں گا۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی ولی عہد اور فرانسیسی صدر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال
میڈیا رپورٹس کے مطابق، سرکوزی نے جیل کے لیے اپنا بیگ تیار کر لیا جس میں چند کپڑے اور اپنے خاندان کی 10 تصاویر شامل ہیں۔ وہ 3 کتابیں بھی ساتھ لے جا رہے ہیں، جن میں الیگزاندر ڈوما کی مشہور ناول دی کاؤنٹ آف مونٹے کرسٹو بھی ہے۔