پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز بھی تیزی کا رجحان برقرار رہا، جہاں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بہتری کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1,100 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
کاروباری سیشن کے دوران مثبت رجحان غالب رہا، جس کے نتیجے میں انڈیکس ایک موقع پر دن بھر کی بلند ترین سطح 168,414.13 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: معیشت میں بہتری: پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے سرپلس میں آگیا
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 167,346.83 پوائنٹس پر بند ہوا، جو 1,103.93 پوائنٹس یعنی 0.66 فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔
Market Close Update: Positive Today! 🚀
🇵🇰 KSE 100 ended positive by +1,103.9 points (+0.66%) and closed at 167,346.8 with trade volume of 1 billion shares and value at Rs. 41.76 billion. Today's index low was 166,924 and high was 168,414. pic.twitter.com/A60DBi0Wzb— Investify Pakistan (@investifypk) October 21, 2025
اسٹاک ماہرین کے مطابق یہ تیزی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی، اہم شعبوں میں خریداری کے مسلسل رجحان، جغرافیائی تناؤ میں کمی اور معاشی اشاریوں میں بہتری کا نتیجہ ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ ستمبر میں 110 ملین ڈالر سرپلس میں رہا، جو گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں 52 ملین ڈالر خسارے کے مقابلے میں نمایاں بہتری ہے۔
مزید پڑھیں:اسٹاک ایکسچینج میں منافع کے حصول کا رجحان، ابتدائی تیزی زائل
یہ سرپلس ترسیلاتِ زر میں نمایاں اضافے کے باعث سامنے آیا، جو ستمبر میں 3.18 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جوسال بہ سال 11 فیصد اضافہ کی عکاسی کرتا ہے۔
گزشتہ روز یعنی پیر کو اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی، جب سرمایہ کاروں نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک تاریخی سفارتی پیش رفت پر مثبت ردعمل دیا، جس سے مارکیٹ کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوا۔
کے ایس ای 100 انڈیکس گزشتہ روز 2,436.69 پوائنٹس یعنی 1.49 فیصد بڑھ کر 166,242.90 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر بھی منگل کے روز ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں تیزی دیکھی گئی، کیونکہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں امریکا اور چین، کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی توقعات سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیں:سرمایہ کاروں کا اعتماد اسٹاک ایکسچینج میں بہتری کا باعث، کیا معیشت مستحکم ہورہی ہے؟
اسی دوران، جاپان میں سانائے تاکائچی کے متوقع طور پر وزیرِ اعظم بننے کی خبر نے نکی انڈیکس کو نئی بلند ترین سطح تک پہنچا دیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ منصفانہ تجارتی معاہدے کی توقع رکھتے ہیں اور تائیوان کے مسئلے پر کسی تصادم کے خدشات کو کم اہمیت دی۔
تجارتی کشیدگی کے باوجود، سرمایہ کاروں کی توجہ اب جنوبی کوریا میں اگلے ہفتے ہونے والی صدر ٹرمپ اور صدر شی کی مجوزہ ملاقات پر مرکوز ہے۔
اسی امید نے عالمی مارکیٹوں میں بھی سرمایہ کاروں کے جذبات کو تقویت دی۔
مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ بلند ترین سطح پر پہنچ کر مندی سے دوچار، کیا معیشت خطرے میں ہے؟
ایم ایس سی آئی کے مطابق، جاپان کے علاوہ ایشیا پیسیفک شیئرز کا وسیع ترین انڈیکس ساڑھے چار سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا اور 0.94 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا۔
چینی اسٹاکس میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس ابتدائی کاروبار میں 1 فیصد بلند رہا۔