شکاگو کے مضافاتی علاقے براڈ ویو میں امیگریشن پروسیسنگ سینٹر کے باہر مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان دوبارہ جھڑپیں ہوئیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر ‘آپریشن مڈ وے بلیٹز’ کے تحت جاری کریک ڈاؤن کے خلاف یہ مظاہرے کئی ہفتوں سے جاری ہیں۔ براڈ ویو میں پولیس نے علاقے کو ’سیفٹی زون‘ قرار دیتے ہوئے احتجاج محدود کر دیا ہے، تاہم شہریوں اور کارکنوں نے میئر کی ان پابندیوں کو اظہارِ رائے کی آزادی پر قدغن قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے
گزشتہ ہفتے 14 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا، جبکہ کئی افراد نے الزام لگایا کہ ریاستی پولیس نے پُرامن احتجاج کے دوران تشدد کیا۔ ایک وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقامی پادری پر مرچ والے بال پھینکے گئے۔
دوسری جانب شکاگو کے علاقے لٹل ویلیج میں دو طلبا کو مبینہ طور پر ماسک پہنے وفاقی اہلکاروں نے حراست میں لیا، جس کے بعد علاقے کے اسکولوں میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔
ریاستی نمائندہ ایڈگر گونزالیز کے مطابق اہلکاروں نے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ایجنٹس فوجی وردیوں میں ملبوس تھے اور مقامی افراد کو ڈرا دھمکا رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: فلسطینیوں کے حق میں احتجاج سے خطاب کرنے پر امریکا نے کولمبیا کے صدر کا ویزا منسوخ کردیا
ادھر انڈیانا کے شہر گیری میں بھی ایئرپورٹ پر اینٹی آئی سی ای مظاہرہ کیا گیا، جہاں سے مبینہ طور پر ملک بدری کی پروازیں روانہ ہوتی ہیں۔ مظاہرین نے وفاقی پالیسیوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔













