امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایشیا کے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ چین کے صدر شی جن پنگ سے اہم تجارتی مذاکرات کریں گے۔ ٹرمپ نے روانگی سے قبل کہا کہ وہ اس دورے کے دوران شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے ملاقات کے لیے بھی تیار ہیں۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات انتہائی مثبت ثابت ہوگی اور چین مزید 100 فیصد محصولات سے بچنے کے لیے تجارتی معاہدہ کرے گا۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات جنوبی کوریا میں ہونے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چین تائیوان پر حملہ نہیں چاہتا، منصفانہ تجارتی معاہدے کی امید ہے، ٹرمپ
ٹرمپ کا پہلا پڑاؤ ملائیشیا ہوگا جہاں وہ آسیان سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ وہ وہاں ملائیشیا کے ساتھ تجارتی معاہدہ اور تھائی لینڈ و کمبوڈیا کے درمیان امن معاہدے پر دستخط کی نگرانی کریں گے۔
بعد ازاں، وہ جاپان پہنچیں گے جہاں نئی خاتون وزیراعظم سَناے تاکایچی سے ملاقات کریں گے۔ ٹرمپ نے جاپانی رہنما کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ سابق وزیراعظم شنزو آبے کی پالیسیوں کو آگے بڑھا رہی ہیں۔
دورے کا سب سے اہم مرحلہ جنوبی کوریا میں ہوگا جہاں ٹرمپ صدر لی جے میونگ سے ملاقات، کاروباری رہنماؤں سے خطاب اور امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سربراہان کے ساتھ عشائیہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: ریگن کی اینٹی ٹیرف تقریر والے اشتہار پر برہمی، ٹرمپ نے کینیڈا سے تجارتی مذاکرات منسوخ کر دیے
جمعرات کو ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ملاقات ہوگی، جس پر عالمی منڈیاں گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ توقع ہے کہ دونوں رہنما تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے پیش رفت کریں گے۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ شی جن پنگ کے ساتھ فینٹینیل (نشہ آور دوا) کی اسمگلنگ کے مسئلے پر بھی بات کریں گے تاکہ منشیات کے عالمی نیٹ ورکس کے خلاف کارروائی کو تیز کیا جا سکے۔













