سی آئی اے کے سابق کاؤنٹر ٹیرر اسٹیشن چیف اسلام آباد جان کریاکو نے ایک انٹرویو کے دوران سنسنی خیز انکشافات کردیے۔
اپنے انٹرویو میں انہوں نے دعویٰ کیاکہ عمران خان نے بحیثیت وزیراعظم ہم سے کہا تھا کہ اندرون ملک سیاسی صورت حال کی وجہ سے میں ہر چیز کی ذمہ داری آپ پر ڈالنے والا ہوں۔
سی آئی اے کے سابق کاؤنٹر ٹیرر اسٹیشن چیف اسلام آباد جان کریاکو نے ایک انٹرویو کے دوران سنسنی خیز انکشافات کردیے۔
اپنے انٹرویو میں انہوں نے دعویٰ کیاکہ عمران خان نے بحیثیت وزیراعظم ہم سے کہا تھا کہ اندرون ملک سیاسی صورت حال کی وجہ سے میں ہر چیز کی ذمہ داری آپ پر ڈالنے والا ہوں۔… pic.twitter.com/A4PJo3JkL2— WE News (@WENewsPk) October 25, 2025
انہوں نے کہاکہ عمران خان کی اس بات پر امریکی سفیر ہنس پڑا اور کہاکہ ہمیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیوں کہ ویسے بھی ہر بات کا الزام ہم پر ہی آتا ہے۔
سابق سی اے آئی اے آفیسر نے کہاکہ عمران خان نے گرفتاری کے بعد بھی امریکی حکومت کو پیغام بھیجا کہ آپ میری کیا مدد کر سکتے ہیں کہ میں اس صورت حال سے نکل آؤں۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ اس پر ہم نے ان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ سے رابطہ کیاکہ وہ پاکستان جا کر حکام سے کہیں کہ انہیں رہا کریں مگر انہوں نے انکار کردیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں پر مکمل کنٹرول پاکستانی فوجی قیادت کے پاس ہے۔
انہوں نے کہاکہ انہیں پاکستان کی موجودہ سیاسی تقسیم پر تشویش ہے، کیونکہ اس سے سڑکوں پر تصادم، مظاہروں میں ہلاکتیں اور سیاسی رہنماؤں پر حملوں کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف جب تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ ہوا تو انہوں نے ایک سائفر لہرا کر کہا تھا کہ امریکا ان کی حکومت کے خلاف سازش کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیٹوں کا دورہ امریکا عمران خان کی رہائی میں کتنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے؟
بعد ازاں حکومت کے خاتمے کے بعد بھی وہ اس بیانیے پر ڈٹے رہے اور پی ڈی ایم کی حکومت کو ’امپورٹڈ‘ حکومت قرار دیا تھا۔














