گندم کی بین الصوبائی ترسیل پر کوئی پابندی نہیں، عظمیٰ بخاری

اتوار 26 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ گندم کی بین الصوبائی ترسیل پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں، اس حوالے سے پھیلایا جانے والا پروپیگنڈا بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہے۔

اپنے بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ آٹے کی بین الصوبائی ترسیل باضابطہ اجازت ناموں کے ذریعے شفاف انداز میں جاری ہے، تمام روانہ کی جانے والی کھیپوں کا مکمل ریکارڈ رکھا جارہا ہے تاکہ کسی قسم کی ذخیرہ اندوزی یا منافع خوری نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب سے گندم اور آٹے کی ترسیل میں رکاوٹ آئین کی خلاف ورزی ہے، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اگر خیبرپختونخوا میں آٹے کی طلب مقامی پیداوار سے زیادہ ہے تو صوبائی حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی ذخیرہ شدہ گندم جاری کرے یا پاسکو سے خریداری کرے۔ ان کے مطابق پنجاب اپنے عوام کے سستے آٹے کے حق پر کسی سیاسی تماشے کے لیے سمجھوتہ نہیں کرسکتا۔

انہوں نے خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دینے کے بجائے اپنی غیر فعال فلور ملز کو دوبارہ فعال کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ پنجاب حکومت 3 ہزار روپے فی من کے حساب سے فلور ملز کو گندم فراہم کر رہی ہے تاکہ مارکیٹ میں آٹے کی قیمت اور دستیابی مستحکم رہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں گندم کو فیڈ ملز میں استعمال کرنے پر پابندی، دفعہ 144 نافذ

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے پاس اس وقت 8 لاکھ 85 ہزار میٹرک ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں جن کی مالیت تقریباً 100 ارب روپے ہے، جو وزیر اعلیٰ مریم نواز کی دور اندیش پالیسیوں کا ثبوت ہے۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عوامی فلاح حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے اور صوبے کے ہر شہری کے لیے آٹے کی دستیابی اور سستی قیمت یقینی بنائی گئی ہے۔ ان کے مطابق کچھ عناصر اس عوام دوست طرزِ حکمرانی کو برداشت نہیں کر پا رہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ آئین کے آرٹیکل 18 اور متعلقہ قوانین کے تحت نقل و حمل کے اجازت نامے اور ڈیجیٹل مانیٹرنگ لازمی قرار دی گئی ہے تاکہ ذخیرہ اندوزی کے رجحان کی روک تھام کی جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: گندم کی امدادی قیمت پر نیا تنازعہ، سیاسی یا انتظامی؟

یاد رہے کہ سیلاب کے بعد پنجاب حکومت نے صوبے سے باہر گندم اور آٹے کی ترسیل پر اجازت نامہ نظام متعارف کرایا تھا، جس پر خیبرپختونخوا اور سندھ کی حکومتوں نے اعتراضات اٹھائے تھے۔ خیبرپختونخوا نے 23 اکتوبر کے خط میں موقف اپنایا تھا کہ یہ اقدامات آئین کے آرٹیکل 151 کے خلاف ہیں جو ملک میں آزادانہ تجارتی نقل و حرکت کی ضمانت دیتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ