استنبول مذاکرات میں پیشرفت نہ ہو سکی، دہشتگردوں کی سرپرستی منظور نہیں، پاکستان نے افغان طالبان پر واضح کردیا

اتوار 26 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترکیہ کے شہر استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں پیشرفت نہ ہو سکی۔ پاکستان نے افغان وفد کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں اپنا حتمی مؤقف پیش کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: دوحہ میں نتیجہ خیز مذاکرات کے بعد پاکستان و افغانستان فوری جنگ بندی پر متفق

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان نے واضح کردیا ہے کہ افغان طالبان کی طرف سے کی جانے والی دہشتگردوں کی سر پرستی نامنظور ہے۔

پاکستانی وفد نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس کے خاتمے کے لیے ٹھوس اور یقینی اقدامات کرنے پڑیں گے، اس کے برعکس طالبان کے دلائل غیر منطقی اور زمینی حقائق سے ہٹ کر ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ نظر آ رہا ہے کہ طالبان کسی اور ایجنڈے پر چل رہے ہیں، لیکن یہ ایجنڈا افغانستان، پاکستان اور خطے کے مفاد میں نہیں ہے۔ مذاکرات میں مزید پیشرفت افغان طالبان کے مثبت رویے پر منحصر ہے۔

’افغان طالبان کی ہٹ دھرمی اور غیرسنجیدہ رویہ میزبان ملک پر بھی واضح ہونے لگا‘

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے پیش کیے گئے مطالبات واضح، شواہد پر مبنی اور مسئلے کے حقیقی حل پر مبنی ہیں جبکہ افغان طالبان کا ہٹ دھرمی، غیر سنجیدگی اور عدم تعاون کا رویہ اب مذاکراتی عمل کے دیگر شرکا خصوصاً میزبان ملک کے لیے بھی واضح ہوتا جا رہا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ میزبان ملک کے ثالث مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے بھرپور کوشش کررہے ہیں تاکہ طالبان وفد زمینی حقائق کو تسلیم کرے، فراہم کردہ شواہد کو مانے اور سنجیدگی کے ساتھ تعاون کرے۔

واضح رہے کہ دونوں ملکوں کے وفود کے درمیان مذاکرات کا ایک دور گزشتہ روز ہوا تھا، جس میں دونوں اطراف سے اپنا اپنا مؤقف پیش کیا گیا۔

پہلے روز مذاکرات سے قبل فریقین نے ایک دوسرے کی سابقہ تجاویز پر اپنے تحریری جوابات دینے کے ساتھ ساتھ متبادل نکات بھی سامنے رکھے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پہلے دور میں افغان طالبان نے کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی نئی جگہ پر منتقلی کی تجویز دی تھی، تاہم پاکستان نے یہ پیشکش قبول نہیں کی۔

پاکستانی وفد نے افغان طالبان سے مطالبہ کیاکہ وہ ٹی ٹی پی کے خلاف فیصلہ کن کارروائی سے متعلق اپنے وعدوں پر عملی اقدامات کریں اور عالمی برادری سے کیے گئے عہد پورے کریں۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پاکستان کا 7 رکنی وفد شامل ہے، جس میں اعلیٰ عسکری، انٹیلی جنس اور وزارتِ خارجہ کے نمائندے شریک ہیں، جبکہ افغانستان کے 7 رکنی وفد کی قیادت نائب وزیرِ داخلہ کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کی باعزت واپسی، اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، پاکستان افغانستان کا اتفاق

اس سے قبل دونوں ممالک نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر توہین عدالت کی کارروائی، سہیل آفریدی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط

دنیا کے عجائب گھروں میں ہونے والی 10 بڑی چوریاں

کراچی سمیت سندھ میں خسرہ کے کیسز میں خطرناک اضافہ، 57 اموات اور 4,200 متاثر

شبلی فراز کی نشست پر سینیٹ الیکشن، اے این پی نے حصہ نہ لینے کا اعلان کردیا

شہباز شریف کی وطن واپسی: آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کا معاملہ آخری مراحل میں داخل

ویڈیو

بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے بڑھتے مسائل، پاکستان کو کتنے ارب ڈالر کا نقصان ہورہا ہے؟

گول گپے، جو فاسٹ فوڈ کے دور میں بھی مقبول ہیں

بالائی دیر کے چاپانی پھل کی خاص بات کیا ہے؟

کالم / تجزیہ

اگر  خوبرو ’دیئیلا‘ پاکستان میں آ جائے تو؟

کیا افغانستان دوست ہے؟

پاک افغان مذاکرات کی ناکامی، افغان طالبان کو فیل کرے گی