’روڈ ٹو مکہ منصوبہ‘ : عازمین حج کو کیا فائدہ ہوگا؟
سعودی عرب اور پاکستان کر درمیان روڈ ٹو مکہ معاہدے کے بعد وفاقی وزیر طلحہ محمود نے 18 مئی یعنی جمعرات کے روز روڈ ٹو مکہ منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد سے سفر حج کے لیے روانہ ہونے والے 26 ہزار عازمین مستفید ہوں گے۔
اس منصوبے میں پاکستان کے کون سے ایئر پورٹس شامل ہوں گے؟
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آئندہ برسوں میں کوئٹہ، ملتان اور پشاور سمیت ملک کے دیگر ایئر پورٹس کو بھی روڈ ٹو مکہ منصوبے میں شامل کرنے کے حوالہ سے امور کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ جبکہ لاہور اور کراچی سے روڈ ٹو مکہ منصوبے پر کام جلد شروع ہو گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امیگریشن کے حوالہ سے عازمین حج کے تمام مسائل روڈ ٹو مکہ منصوبے کے تحت حل ہوں گے، رواں سال پونے 2 لاکھ پاکستانی فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دیگر پاکستانی ہوائی اڈوں پر بھی روڈ ٹو مکہ منصوبے کے اجراء کے حوالہ سے انتظامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، سعودی عرب کے ساتھ امیگریشن اور کسٹم کے تمام مسائل پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہو چکے ہیں۔
روڈ ٹو مکہ منصوبے کا فائدہ
وزارت مذہبی امور کے ترجمان عمر بٹ نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ روڈ ٹو مکہ منصوبے سے حج پیکیج میں کوئی فرق نہیں آیا۔ حج پیکیج وہی رہے گا۔ فرق صرف سہولت کا ہے یعنی ڈبل کسٹم اور ڈبل امیگریشن ہوگی، مطلب پہلے پاکستانی امیگریشن اور کسٹم سے ہو کر آگے جائیں گے پھر’کلوزڈ انکلوژر‘ پر سعودی کسٹم اور امیگریشن ہوگی اور وہیں تمام حجاج کی سعودیہ کی انٹری اسٹیمپ لگ جائے گی اور سعودیہ پہنچ کر وہ ڈومیسٹک فلائٹ کی طرح ہی باہر آجائیں گے۔
عازمین کچھ رقم واپس کر دی جائے گی
اس موقع پر سعودی سفیر نے کہا کہ ہماری کوشش ہو گی کہ پاکستانی عازمین کو ملک کے دیگر ایئر پورٹس پر بھی روڈ ٹو مکہ کی سہولت فراہم کی جائے۔
وزیر مذہبی امور نے کہا کہ پوری کوشش کر رہا ہوں کہ حجاج کو قربانی کے 720 ریال کے علاوہ بھی حج کے بعد کچھ رقم واپس کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے 25 کروڑ عوام سعودی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔
ترجمان وزیر مذہبی امور حج ریلیف کے حوالے سے کیے جانے والے سوال پر کہنا تھا کہ اس حوالے سے خوشخبری متوقع ہے اور جلد ہی اس کا علان کیا جائے گا۔ ’جہاں تک قربانی کی بات ہے، اگر کوئی خود قربانی کرنا چاہے تو اس کو حج پیکج میں سے 720 ڈالر واپس کر دیے جائیں گے اور جو سرکار کی طرف سے کرنا چاہے گا سرکار کی جانب سے اس کو ٹوکن دے دیا جائے گا۔ جس پر وقت اور دن کا تعین ہوگا کہ اس کی قربانی عید کے 3 دنوں میں سے کس دن ہے تو اس حساب سے اپنے مناسک ادا کر سکے گا ۔