وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان سے میٹا (Meta) کے وفد نے ملاقات کی، جس میں ڈیجیٹل تعاون، مصنوعی ذہانت (AI) اور ای کامرس کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
جام کمال خان نے پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت میں میٹا کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا کی تیزی سے ترقی کرتی ڈیجیٹل اکانومی میں سے ایک ہے۔ ملک میں ہر سال 75 ہزار سے زائد آئی ٹی گریجویٹس تیار ہو رہے ہیں، جبکہ آئی ٹی برآمدات میں 18 فیصد اضافہ ہو کر 3.8 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔
مزید پڑھیں: واٹس ایپ صارفین کو نوسربازوں سے بچانے کے لیے میٹا کی منصوبہ بندی
وزیر تجارت نے بتایا کہ نیشنل ای کامرس پالیسی 2.0 کو حتمی شکل دی جا رہی ہے، جس کا ہدف 2030 تک 20 ارب ڈالر کی مارکیٹ حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے میٹا کو AI ایتھکس، ڈیجیٹل سیفٹی، ای کامرس اسٹینڈرڈز اور نوجوانوں کے لیے AI اسکلنگ پروگرامز میں شراکت کی دعوت دی۔
میٹا کے نمائندہ رافیل فرانکل نے پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کو سراہا اور پاکستانی کاروباریوں اور ایس ایم ایز کے لیے ڈیجیٹل تربیتی پروگرامز میں تعاون بڑھانے کی یقین دہانی کرائی۔ فریقین نے ٹیکنالوجی کے ذریعے اختراع، محفوظ آن لائن ماحول اور اقتصادی بااختیاری کے فروغ پر اتفاق کیا۔














