ایک جانب آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کے لیے پیپلز پارٹی کی تیاریاں جاری ہیں، تو دوسری جانب وزیراعظم آزادکشمیر سرکاری امور میں مصروف دکھائی دے رہے ہیں۔
وزیراعظم آزادکشمیر نے مظفرآباد میں محکمہ صحت کے ذمہ داران کے ساتھ ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، جس میں وزیرِ صحت انصر ابدالی، وزیرِ تعمیراتِ عامہ اظہر صادق اور سیکرٹریز حکومت سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: آزاد کشمیر میں حکومت سازی فیصلہ کن مرحلے میں داخل، نئے وزیرِاعظم کا اعلان آج متوقع
اجلاس میں محکمہ صحت کو درپیش مسائل، صحت کارڈ کے اجرا، ہسپتالوں میں مشینری کی فراہمی اور دیگر انتظامی امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔
دوسری جانب سیاسی صورتحال میں تیزی کے ساتھ وزیراعظم کی کابینہ کے کئی ارکان اسلام آباد میں موجود ہیں، جہاں مختلف سیاسی رابطوں اور مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔
دوسری طرف چوہدری انور الحق نے اپنے استعفیٰ کے لئے شرائط عائد کر دیں۔
یہ بھی پڑھیے: آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کے وفاق پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق، آزاد کشمیر کے وزیر اعظم نے اپنے حمایتی وزرا اور اسمبلی اراکین کے ترقیاتی فنڈز اور جاری منصوبوں کی ضمانت کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وزرا اور ٹکٹ ہولڈرز کو آئندہ انتخابات سے قبل مساوی فنڈز دینے پر بھی زور دیا ہے۔














