سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جا کر بھی جواب دے سکتے ہیں، خواجہ آصف

بدھ 29 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر دفاع خواجہ آصف نے خبردار کیا ہے کہ سرحدی حدود کی کسی بھی خلاف ورزی کا جواب پاکستان سختی سے دے گا اور ضرورت پیش آنے پر ردِعمل افغانستان کے اندر بھی دیا جا سکتا ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف نے بتایا کہ افغان طالبان کے حوالے سے گزشتہ شام معاملات واضح ہوگئے اور ثالثی میں شریک فریقوں کو بھی کابل کی نیت معلوم ہو گئی۔

مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کی باعزت واپسی، اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، پاکستان افغانستان کا اتفاق

انہوں نے کہاکہ اس مرحلے پر علاج ممکن نہیں، صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے، اور اُنہیں خدشہ ہے کہ طالبان افغانستان کو ماضی کی جانب دوبارہ دھکیل رہے ہیں۔

وزیرِ دفاع نے نشاندہی کی کہ افغانستان فی الوقت ایک منظم ریاست کی مناسبت سے کارکردگی دکھانے کے قابل نہیں، طالبان ریاستی تشخص اور اس کی تقویت سمجھنے کے قائل نہیں، اور کابل میں ایسا کوئی فریق موجود نہیں جو ریاست کی واضح نمائندگی کرے۔

خواجہ آصف نے واضح کیاکہ اگر افغان زمین دہشتگردانہ کارروائیوں کے لیے استعمال ہوئی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا، سرحد پار کی کسی خلاف ورزی پر بھی ہم کارروائی کر سکتے ہیں، اور اگر ضرورت پڑی تو افغانستان کے اندر جا کر بھی جواب دینا پڑے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کابل نے مزاحمت کا راستہ اختیار کیا ہے، اور اگر یہی رویہ برقرار رہا تو اسی حساب سے اگلے اقدامات کیے جائیں گے، افغانستان کی جانب سے سب باتیں مانی جاتی ہیں تحریری ضمانت نہیں دی جاتی۔

مزید پڑھیں: افغانستان دہشتگردوں کو پاکستان پر حملوں سے نہیں روک سکتا تو کیسا بھائی چارہ؟ طاہر اشرفی

واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکے۔ اس سے قبل دوحہ میں ہونے والے معاہدے میں سیز فائر پر اتفاق کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp