آئی ایم ایف مشن کی آمد، حکومت نے عوام پر پیٹرول بم گرا دیا، آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے کل (منگل) سے پاکستان کے دورے سے عین قبل حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 روپے فی لیٹر اضافہ کردیا ہے جب کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 18 روپے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے جس کا اطلاق اتوار کی صبح 11 بجے سے ہو گیا۔
حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) پر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) میں 5 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے، اس طرح پی ڈی ایل اب 40 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے۔
حکومت کے پاس ابھی بھی 10روپے فی لیٹر جگہ دستیاب ہے جس میں آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ پی ڈی ایل کو 50 روپے فی لیٹر تک بڑھایا جاسکے۔
مفتاح کے پیٹرول کی قیمت بڑھانے پر ناراض لیگی قیادت اسحاق ڈارکے 35 روپے بڑھانے پرخاموش
اوگرا کا پیٹرول بحران پیدا کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ
اب مقامی مارکیٹ میں ایم ایس پیٹرول کی قیمت 35 روپے فی لیٹر کے اضافے سے 249.40 روپے فی لیٹر ہوگئی ہے۔ ایچ ایس ڈی کی قیمت بڑھ کر 262.80 روپے فی لیٹر ہو گئی جب کہ پہلے کی قیمت 227.80 روپے فی لیٹر تھی۔
اس بات کا کم و بیش اندازہ لگایا گیا ہے کہ ایم ایس پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کے ذریعے پیٹرولیم لیوی میں اضافے کے تین دن پہلے اعلان کے اثر سے حکومت اضافی 4.5 ارب روپے کمالے گی۔
حکومت پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کی موجودہ شرح سے روزانہ کی بنیاد پر 1.5 ارب روپے کماتی ہے۔ عجلت میں کی گئی ٹیلی ویژن نشریات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار صبح 11 بجے سے صرف پانچ منٹ پہلے آئے اور کہا کہ سوشل میڈیا پر پی او ایل کی قیمتوں میں 47 روپے سے 85 روپے فی لیٹر تک اضافے کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں جس کے نتیجے میں پی او ایل مصنوعات کی مصنوعی قلت پیدا ہوئی۔