سپریم کورٹ کی عمارت میں منگل کے روز اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب بیسمنٹ میں واقع کینٹین کے قریب اے سی گیس پلانٹ میں اچانک دھماکا ہوگیا۔
دھماکے کی آواز سے پوری عمارت لرز اٹھی اور سپریم کورٹ میں موجود وکلا، عملہ اور دیگر افراد حفاظتی طور پر عمارت سے باہر نکل آئے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کی عوام دوست عدالتی اصلاحات پر پیش رفت رپورٹ جاری
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
سپریم کورٹ میں ائیر کنڈیشنر گیس پلانٹ میں زوردار دھماکے سے چار لوگ شدید زخمی ! اطلاعات کیمطابق زخمی افراد پلانٹ کی مرمت میں مشغول تھے کہ اچانک دھماکہ ہوا ! pic.twitter.com/H021KBdMov
— Adeel Sarfraz (@AhmedASarfraz) November 4, 2025
ریسکیو اور سیکیورٹی اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر عمارت کو گھیرے میں لے لیا اور متاثرہ حصے کو سیل کر دیا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ، ماورائے عدالت حراستی قتل ’فساد فی الارض‘ قرار
ذرائع کے مطابق دھماکا اے سی گیس پلانٹ میں گیس لیکیج کے باعث پیش آیا، تاہم حتمی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
سپریم کورٹ انتظامیہ نے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
آئی جی پولیس کا مؤقف
دھماکے کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم نے سپریم کورٹ پہنچ کر متاثرہ بلڈنگ کی اسکرینگ کی، آئی جی اسلام آباد پولیس ناصر رضوی بھی اس حادثے کے بعد سپریم کورٹ پہنچ گئے۔
سپریم کورٹ کی کینٹین میں پیش آنے والے گیس دھماکے سے متعلق آئی جی اسلام آباد نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صبح 10 بج کر 55 منٹ پر سپریم کورٹ کی بیسمنٹ کینٹین میں اے سی گیس پھٹنے سے دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں 12 افراد زخمی ہوئے۔
سپریم کورٹ کے اسٹاف کیفے میںگیس لیکج کی مرمت کے دوران زوردار دھماکہ، 12 افراد زخمی، اسپتال منتقل کر دیے گئے!
گیس لیکج ٹھیک کرتے دو ٹیکنیشنز شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل، دھماکے کے نتیجے میں ایک زخمی کا جسم 80 فیصد جبکہ دوسرے کا 30 فیصد جل گیا، دھماکے سے سپریم کورٹ کے کمرہ… pic.twitter.com/WlqrJSUep9
— Maryam Nawaz Khan (@maryamnawazkhan) November 4, 2025
آئی جی کے مطابق زخمیوں میں سے 3 افراد کو پمز اسپتال جبکہ 9 کو پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، جن میں سے 2 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق کینٹین میں کئی روز سے گیس لیکج ہو رہی تھی، اور اے سی کی مرمت کے دوران دھماکہ پیش آیا۔
آئی جی پولیس نے بتایا کہ 3 ایکسپرٹ ایجنسیز سائٹ کا معائنہ کرچکی ہیں، کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں تھا، مذکورہ دھماکا گیس کی لیکیج کی وجہ سے ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ خیبرپختونخوا اسکولوں کی خستہ حالی پر برہم، حکومت کو 6 ماہ کی مہلت
آئی جی اسلام آباد نے مزید کہا کہ اے سی ٹیکنیشنز زیادہ متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے ایک ٹیکنیشن کا 80 فیصد جسم جھلس گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں اور واقعے کی تحقیقات مکمل شفاف انداز میں کی جائیں گی۔













