پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز دورانِ کاروبار معمولی مندی دیکھی گئی، جب کہ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس تقریباً 700 پوائنٹس کی کمی سے دوچار ہوا۔
مارکیٹ نے دن کا آغاز مثبت انداز میں کیا تاہم جلد ہی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی آئی۔
یہ بھی پڑھیں: ہفتے بھر مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں نئی جان، انڈیکس میں 2 ہزار پوائنٹس کا اضافہ
انڈیکس ایک موقع پر 163,384.95 کی بلند ترین سطح تک گیا، جب کہ کم ترین سطح 161,924.57 پوائنٹس ریکارڈ کی گئی۔
دوپہر 12 بج کر 20 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 162,126.39 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا، جو کہ 676.76 پوائنٹس یا 0.42 فیصد کی کمی ظاہر کرتا ہے۔
سیمنٹ، آٹو موبائل، کمرشل بینکنگ، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، او ایم سیز اور پاور جنریشن کے شعبوں میں فروخت کا دباؤ نمایاں رہا۔
ایک اہم پیش رفت میں، چیئرمین ایف بی آر نے واضح کیا کہ جولائی تا اکتوبر مالی سال 26-2025 کے دوران 275 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کے باوجود، حکومت کسی نئے ٹیکسیشن پلان پر غور نہیں کر رہی۔

گزشتہ روز یعنی پیر کو اسٹاک مارکیٹ نے ہفتے کا آغاز مثبت رجحان کے ساتھ کیا، جب کہ جمعہ کے سیشن کی بہتری اور پاک افغانستان جنگ بندی کے بعد خطے میں بہتر سرمایہ کاری کے رجحان نے انڈیکس کو تقویت دی۔
کے ایس ای 100 انڈیکس 1,171.42 پوائنٹس یعنی 0.72 فیصد اضافہ کے ساتھ 162,803.16 پوائنٹس پر بند ہوا۔
مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ بلند ترین سطح پر پہنچ کر مندی سے دوچار، کیا معیشت خطرے میں ہے؟
بین الاقوامی سطح پر، ٹیکنالوجی اسٹاکس میں اضافے کے باعث جاپان کے نکئی انڈیکس اور تائیوان کے تائی ایکس نے نئی بلندیاں حاصل کیں۔ تاہم دیگر ایشیائی منڈیوں میں حالیہ تیزی کے بعد معمولی مندی دیکھی گئی۔
امریکی معیشت کے کمزور اعداد و شمار اور فیڈرل ریزرو حکام کے متضاد بیانات کے باعث دسمبر میں ممکنہ شرح سود میں کمی کے امکانات پر غیر یقینی چھا گئی ہے۔
آسٹریلیا کی مارکیٹ ایک ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی، جب کہ مرکزی بینک کے اجلاس سے شرح سود میں کمی کی توقع نہیں کی جا رہی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں