گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کراچی میں فیوچر سمیٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بے پناہ پوٹینشل موجود ہے جسے درست سمت میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
خیبر پختونخوا میں قدرتی وسائل کی بہتات ہے، میں تمام سرمایہ کاروں کو خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں۔ ہماری ترجیح ایسا ایکو سسٹم بنانا ہے جو سرمایہ کاری کے فروغ کی حوصلہ افزائی کرے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹیکس اصلاحات کے لیے تاجروں سے مشاورت جاری رکھیں گے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
ان کا کہنا تھا کہ درست سمت کا تعین اور ’کورس کریکشن‘ ہی ہمیں پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتا ہے۔ فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ترقی کے لیے تعاون، اعتماد اور طویل المدتی وژن ناگزیر ہیں۔
ہمیں کو ازسرِ نو متعین کرنا ہوگا، وزیر اعلیٰ سندھ
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں جدت اور پائیدار ترقی کی سمت میں اپنی راہِ عمل کو ازسرِ نو متعین کرنا ہوگا۔ سندھ متعدد شعبوں میں جدت کی جانب بڑھ رہا ہے، تاہم ٹیکنالوجی پارکس کے قیام کے لیے وفاقی حکومت کی اجازت درکار ہے۔

ہم نوجوانوں کو جدید تعلیم اور مہارتوں سے آراستہ کرکے ان کو مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار کر رہے ہیں۔ عوامی شعبہ نجی شعبے کو جدت اور ترقی کے قابل بنانے کے لیے انفراسٹرکچر فراہم کرے گا۔
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور ترقی کا عزم
مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا ڈھانچہ سندھ میں سب سے بہتر ہے اور متعدد کامیاب منصوبے جاری ہیں۔ مستقبل اُنہی کا ہے جو تیزی سے تبدیلی کو قبول کرتے ہیں۔ ہم ترقی میں تیزی لانے کے پُرعزم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
ان کا کہنا تھا کہ ’کورس کریکشن‘ کا موضوع وقت کی اہم ضرورت ہے، ہمیں اپنی سمت کو ازسرِ نو متعین کرکے جدت اور پائیدار ترقی کی جانب بڑھنا ہوگا۔ عوامی شعبہ نجی شعبے کو جدت اور ترقی کے قابل بنانے کے لیے انفراسٹرکچر فراہم کرے گا۔
وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک کا خطاب
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں پتہ ہو کہ کہاں جانا ہے تو ہم اپنی منزل پر پہنچ سکتے ہیں۔ نوجوانوں سے ان کی منزل کا پوچھا تو پتہ چلتا ہے کہ ان کی منزل بہت آسان ہے، ان کی خواہشات بہت سادہ ہیں۔ انہیں نوکری کی ضرورت ہے، اچھا پڑوسی ہو، بچے اچھے اسکول میں پڑھیں اور ماں باپ کا اچھے اسپتال میں علاج ہوسکے۔

صحت، ماحول اور پائیدار ترقی پر زور
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسموگ کی وجہ سے زندگی کے 7 سے 8 سال کم ہوجاتے ہیں، جس کا پنجاب کے رہنے والوں کو سامنا ہوتا ہے۔ مضبوط اور صحت مند معاشرے کے لیے بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانا ضروری ہے۔ نجی شعبے کی تیز رفتار اور وسیع توسیع کے ذریعے پائیدار ترقی، روزگار اور معیشت کے فروغ کا ذریعہ بنے گی۔













