پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما منحرف، سابق صوبائی وزیر مبین خلجی بھی پارٹی چھوڑگئے

جمعہ 19 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر معدنیات مبین خلجی نے نے 9 مئی کے پر تشدد واقعات کے خلاف احتجاج کے طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو خیر آباد کہہ دیا۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مبین خلجی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا وہ کہ جمہوریت اور بلوچستان کی فلاح کے لیے پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے لیکن جس طرح کے حالات پیدا کردیے گئے تھے اس کی وجہ سے وہ اب پارٹی کا مزید ساتھ نہیں دے سکتے۔

مبین خلجی نے 9 مئی کے واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی سلامتی ان کی اولین ترجیح ہے کیوں کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جناح ہاؤس پر حملہ ہو یا جلاؤ گھیراؤ وہ ہر طرح کی پرتشدد کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کسی دباؤ کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنے ضمیر کی آواز پر کیا ہے۔

یاد رہے کہ 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے تھے اور اس موقع پر ہنگامہ آرائی کے دوران حساس عمارتوں سمیت مختلف املاک کو نقصان بھی پہنچا تھا۔  ان واقعات میں کی مذمت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے مختلف رہنماؤں اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے پارٹی چھوڑدی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آئی ایم ایف رپورٹ: سرکاری ملکیتی ادارے کرپشن کی وجہ قرار، عدالتی اصلاحات پر زور

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت