10 کھرب سورجوں جتنی روشنی، اب تک کا سب سے طاقتور بلیک ہول دھماکا دریافت

بدھ 5 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ماہرینِ فلکیات نے کائنات میں ایک ایسا طاقتور بلیک ہول دھماکہ دریافت کیا ہے جو اب تک دیکھے گئے تمام خلائی مظاہر سے زیادہ روشن اور شدید ہے۔

محققین کے مطابق یہ بلیک ہول ایک دیوہیکل ستارے کو نگل رہا ہے، جو ہمارے سورج سے کم از کم 30 گنا بڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ناسا کی خلائی دوربین کا ایک پرزہ خراب، مشاہدات وقتی طور پر معطل

فلکیاتی جریدے ’نیچر ایسٹرونومی‘ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق یہ غیر معمولی واقعہ بلیک ہول J2245+3743 کے قریب پیش آیا، جو زمین سے تقریباً 10 ارب نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔

دیوہیکل ستارے کی تباہی

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ستارہ بلیک ہول کے بہت قریب چلا گیا، جس کے بعد بلیک ہول نے اسے اپنی کششِ ثقل کے زور سے چیر کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔

یہی عمل ایک عظیم فلکیاتی دھماکے (flare) کا باعث بنا، جس کی روشنی 10 کھرب سورجوں کے برابر ریکارڈ کی گئی۔

مشاہدہ اور شدت

یہ مظہر سب سے پہلے زوکِی ٹرانزینٹ فسیلٹی (ZTF) اور کیلی فورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (Caltech) کی کیٹالینا ریئل ٹائم سروے کے ذریعے 2018 میں دریافت ہوا۔

چند ماہ کے دوران یہ فلیئر اپنی روشنی میں 40 گنا اضافہ کرتا گیا اور اپنی انتہا پر پہنچ کر اب تک کے تمام بلیک ہول مظاہر سے 30 گنا زیادہ روشن ہو گیا۔

500 ملین گنا بڑا بلیک ہول

تحقیق کے سربراہ ماہرِ فلکیات میتھیو گراہم کے مطابق J2245+3743  ایک فعال کہکشانی مرکز (Active Galactic Nucleus) ہے، جو فی الحال خوراک حاصل کرنے کے عمل میں ہے۔ یہ بلیک ہول ہمارے سورج سے تقریباً 500 ملین گنا زیادہ بڑا ہے۔

وقت کی رفتار میں فرق

ماہرین کے مطابق، بلیک ہول کے قریب وقت کی رفتار مختلف ہوتی ہے، جسے کاسمولوجیکل ٹائم ڈائلیشن کہا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بلیک ہول کی فعالیت کا مشاہدہ پہلی بار عکس بند

میتھیو گراہم کے بقول وہاں کا دو سال ہمارے یہاں کے سات سال کے برابر ہے، یعنی ہم اس مظہر کو گویا آہستہ رفتار میں دیکھ رہے ہیں۔

اب بھی جاری مظہر

اگرچہ یہ دھماکا بتدریج مدھم ہو رہا ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ بلیک ہول ابھی بھی ستارے کو مکمل طور پر ہضم نہیں کر پایا۔گراہم کے الفاظ میں یہ منظر کسی وہیل کی طرح ہے جس نے مچھلی کو ابھی آدھا نگلا ہو۔

سابق ریکارڈ سے 30 گنا زیادہ طاقتور

اس سے قبل سب سے بڑا ٹائیڈل ڈسٹرکشن ایونٹ (TDE) ‘اسکیری باربی’ کہلاتا تھا، جو J2245+3743 کے مقابلے میں 30 گنا کمزور تھا۔

یہ دریافت بلیک ہولز اور ان کے گرد پائے جانے والے فلکیاتی مظاہر کے مطالعے میں ایک نیا باب ثابت ہو رہی ہے، جو کائنات کی توانائی اور وقت کے اسرار کو سمجھنے میں مدد فراہم کرے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟