ریڈیو پاکستان پشاور کا گیٹ 9 ہزار روپے میں فروخت کرنے والا مرکزی ملزم گرفتار

جمعہ 19 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور پولیس نے ریڈیو پاکستان، پشاورکے مرکزی گیٹ کو توڑنے والے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم کو ’ہشتنگری‘ کے علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔

پشاورپولیس نے بتایا ہے کہ 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پرتشدد مظاہروں کے دوران ریڈیو پاکستان کے مرکزی گیٹ کو توڑنے والے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ایس پی کینٹ وقاص رفیق نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مبینہ مرکزی ملزم کو ’ہشتنگری‘ کے علاقے سے ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا۔
وقاص رفیق نے مزید بتایا کہ پولیس نے ریڈیو پاکستان گیٹ کو بھی برآمد کر لیا ہے جسے کباڑیے کو فروخت کیا گیا تھا۔
وقاص رفیق نے بتایا کہ 9 مئی کے بعد ملک بھر میں پیدا ہونے والی کشیدہ صورت حال کےدوران ملزمان ریڈیو پاکستان پرحملہ آور ہوئے اور سب سے پہلے مرکزی گیٹ کو توڑا جس کے بعد مشتعل ہجوم ریڈیو پاکستان میں داخل ہوا۔

ریڈیو پاکستان پشاور کا  دروازہ

وقاص رفیق کا مزید کہنا تھا کہ: ’ریڈیو پاکستان کے مرکزی گیٹ کو ملزمان نے صرف 9 ہزار میں ’ہشتنگری‘ کے علاقے میں ایک کباڑیے کو فروخت کیا تھا جسے بعد میں برآمد کر لیا تھا۔

انہوں نے بتایا پولیس نے تفتیش جاری رکھی ہوئی ہے اورموبائل ویڈیوز کی مدد سے ملزمان کی شناخت کا عمل بھی جاری رکھا گیا ہے۔ واقعے کے روز 12 سے 13 افراد ریڈیو پاکستان کے مرکزی گیٹ پر حملہ آور ہوئے اور گیٹ کو توڑ ڈالا۔
وقاص رفیق کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کو ویڈیو کی مدد سے شناخت کرنے میں مدد ملی جس کے بعد ایک کارروائی کے دوران اسے گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم کے بارے دیگر معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔

9 مئی کو ملک میں کیا ہوا تھا

9 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی حدود سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے فوراً بعد ہی کارکنان ان کی گرفتاری کے خلاف کے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔
مظاہرین ’ہشتنگری‘ میں جمع ہوئے اور جی ٹی روڈ سے اسمبلی چوک پہنچے تو پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ مظاہرین مشتعل ہوئے اور ریڈیو پاکستان پر دھاوا بول دیا۔ مرکزی گیٹ کو توڑ کر اندر داخل ہوئے اور توڑ پھوڑ کے بعد عمارت میں آگ لگا دی۔

ملک میں پرتشدد مظاہروں کے بعد گرفتاریاں

ملک بھر کی طرح پشاور پولیس نے بھی 9 اور 10 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پرتشدد مظاہروں اور جلاؤ گھیراؤ کے بعد گرفتاریوں کا عمل جاری رکھا ہوا ہے۔
پولیس نے اب تک توڑپھوڑ میں 12 سو سے زیادہ افراد کو گرفتارکرنے کی تصدیق کی ہے جس میں زیادہ تعداد پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی ہے۔
پولیس حکام نے بتایا ہے کہ صوبے بھر میں سیکڑوں ملزمان کے خلاف ’ایف آئی آر‘ درج کیے گئے ہیں جس میں 18 مقدمات انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج ہیں اور اسی انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت 3 ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp