عالمی سوشل میڈیا کمپنی میٹا (Meta) مبینہ طور پر جعلی اشتہارات اور ممنوعہ مصنوعات کی تشہیر سے خطیر آمدنی حاصل کر رہی ہے۔
رائٹرز کو موصول ہونے والی اندرونی دستاویزات کے مطابق، کمپنی نے اندازہ لگایا تھا کہ 2024 میں اس کی کل آمدنی کا 10 فیصد ایسے اشتہارات سے حاصل ہوگا جو فراڈ، دھوکا دہی یا غیر قانونی اشیا سے متعلق ہیں۔
مزید پڑھیں: میٹا کے سربراہ زکربرگ کا ہالووین لُک وائرل، رومن بادشاہ بن کر انٹری
دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ میٹا کے پلیٹ فارمز روزانہ قریباً 15 ارب جعلی یا فراڈ اشتہارات صارفین کو دکھاتے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کمپنی کی جانب سے بعض مشتبہ اشتہاری اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان سے زیادہ ریٹ پر اشتہارات کی فیس وصول کی گئی۔
مزید پڑھیں: اب صارفین اردو میں بھی میٹا اے آئی سے استفادہ کر سکیں گے
میٹا نے اندرونی طور پر ”Scammiest Scammers“ کے عنوان سے رپورٹس بھی تیار کیں جن میں سب سے زیادہ فراڈ کرنے والے اشتہاریوں کا ذکر تھا۔














