پاکستان اور افغان طالبان کے نمائندوں کے درمیان استبول میں مذاکرات کے تیسرے دور میں ڈیڈلاک کے تناظر میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ فی الوقت کچھ نہیں کہہ سکتے کہ بات چیت کا اگلا دور کب ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان سے مذاکرات ختم ہوگئے، ثالثوں نے بھی ہاتھ کھڑے کر دیے، خواجہ آصف
ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ جب ڈیڈلاک آتا ہے تو یہ پتا نہیں ہوتا کہ وہ کب تک قائم رہے گا اور فی الحال تو ڈیڈلاک ہی ہے جس کے ذمے دار افغان طالبان ہیں۔
واضح رہے کہ افغان طالبان سے مذاکرات کرنے والا پاکستانی وفد جمعے کی شام استنبول سے واپس آگیا۔
مزید پڑھیے: بھارت کی شہ پر افغان طالبان کی ہٹ دھرمی، استنبول میں ہونے والے پاک افغان مذاکرات ناکام
یاد رہے کہ وزیردفاع خواجہ آصف نے بھی ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات ڈیڈ لاک کے باعث ختم ہوگئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب پاک افغان مذاکرات میں مکمل ڈیڈ لاک ہے اور بات چیت کے اگلے دور کا بھی کوئی پروگرام نہیں ہے۔
عطا تارڑ کا بھی یہی کہنا ہے کہ یہ وقت بتائے گا کہ مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے بھی یا نہیں۔
مزید پڑھیں: پاک افغان جنگ بندی میں توسیع، طالبان کا خلوص ایک ہفتے میں واضح ہوجائے گا، ماہرین
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ افغان طالبان نے سنہ 2021 میں دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی کی کیوں کہ انہوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ان کی سرزمین کسی ملک میں دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہوگی لیکن انہوں نے وہ وعدہ پورا نہیں کیا۔













