پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے نئے کاروباری ہفتے کا آغاز مثبت رجحان کے ساتھ کیا، جب کہ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس پیر کو انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران تقریباً 2,200 پوائنٹس بڑھ گیا۔
یہ اضافہ مستحکم معاشی اشاریوں کے باعث سرمایہ کاروں کے بہتر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہفتے بھر مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں نئی جان، انڈیکس میں 2 ہزار پوائنٹس کا اضافہ
دوپہر 2 بج کر 35 منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس 161,780.32 پوائنٹس پر ٹریڈ ہو رہا تھا، جو کہ 2,187.42 پوائنٹس یعنی 1.37 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
اہم شعبوں میں خریداری کا رجحان دیکھا گیا، جن میں گاڑی ساز ادارے، سیمنٹ، کمرشل بینک، تیل و گیس کی کھوج کرنے والی کمپنیاں، تیل کی تقسیم کار کمپنیاں، بجلی پیدا کرنے والے ادارے اور ریفائنری کے شعبے شامل ہیں۔
Market is up at midday 🚀
⏳ KSE 100 is positive by +1227.87 points (+0.77%) at midday trading. Index is at 160,820.77 and volume so far is 83.15 million shares (12:00 PM) pic.twitter.com/VNrM2LdJG8— Investify Pakistan (@investifypk) November 10, 2025
انڈیکس میں وزنی شیئرز جیسے کہ آر ایل، پی ایس او، ماری، او جی ڈی سی، پی او ایل، پی پی ایل، حبکو، ایچ سی اے آر، ڈی جی کے سی، ایم ای بی ایل اور این بی پی سبز زون میں ٹریڈ ہوئے۔
مالیاتی شعبے کے ایک دستاویز کے مطابق، پاکستان نے موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 2.1 ٹریلین روپے کا بجٹ سرپلس ریکارڈ کیا، جو کہ جی ڈی پی کا 1.6 فیصد بنتا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی کا ملک کی معیشت سے کتنا تعلق ہے؟
گزشتہ ہفتے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کارکردگی کمزور رہی، کیونکہ مسلسل جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال اور کمزور معاشی اشاروں نے سرمایہ کاروں کے جذبات پر دباؤ ڈالا۔
کے ایس سی 100 انڈیکس ہفتہ وار بنیاد پر 2,038 پوائنٹس یا 1.3 فیصد کمی کے بعد 159,592.91 پوائنٹس پر بند ہوا۔

عالمی سطح پر، پیر کو عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں بہتری دیکھنے کو ملی، کیونکہ امریکی حکومت کے طویل شٹ ڈاؤن کے خاتمے کی امید پیدا ہوئی۔
امریکی سینیٹ نے اتوار کے روز ایک ایسا بل آگے بڑھایا جس کا مقصد وفاقی حکومت کو دوبارہ کھولنا اور 40 روز سے جاری شٹ ڈاؤن ختم کرنا ہے، جس کے دوران وفاقی ملازمین کو تنخواہ نہیں ملی، خوراک کی امداد میں تاخیر ہوئی اور ہوائی سفر متاثر ہوا۔
مزید پڑھیں: مثبت خبروں نے اسٹاک مارکیٹ سنبھال لی، انڈیکس میں 5,200 پوائنٹس کا اضافہ
اگر سینیٹ یہ بل منظور کر لے، تو یہ اب بھی ایوان نمائندگان کی منظوری اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کے لیے بھیجنا ہوگا، جس میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔

امریکا میں شٹ ڈاؤن نے معیشت پر بڑھتا ہوا اثر ڈالا ہے، کیونکہ ہوائی اڈوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور فوج کے وفاقی ملازمین بغیر تنخواہ کام کر رہے ہیں، جبکہ مرکزی بینک کے پاس محدود سرکاری معاشی ڈیٹا ہے۔
چین میں سی ایس آئی 300 بلیو چپ انڈیکس 0.24 فیصد نیچے آیا، جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس 0.6 فیصد بڑھا۔














