اسلام آباد کے علاقے جی-11 ڈسٹرکٹ کورٹ کے باہر بھارت نواز اور افغان طالبان کی پشت پناہی یافتہ دہشت گرد گروہ فتنہ الخوارج کی جانب سے خودکش دھماکا کیا گیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا عدالت کے مرکزی دروازے کے قریب ہوا جس کے نتیجے میں 5 افراد شہید اور تقریباً 13 سے 14 افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا، 12 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
عینی شاہدین کے مطابق خودکش حملہ آور کا سر دھماکے کے بعد سڑک پر ملا، جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کرنا شروع کر دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ حملہ بھارت کی سرپرستی میں سرگرم گروہ فتنۃ الخوارج نے افغان طالبان کی مدد سے کیا۔ یہ وہی نیٹ ورک ہے جو وانا کیڈٹ کالج پر حملے کے بعد اب اسلام آباد میں دہشت گردی کی کارروائی میں ملوث پایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کیڈٹ کالج وانا پر بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کا حملہ ناکام، 2 خوارج ہلاک، 3 عمارت کے اندر محصور
دوسری جانب تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی دہلی میں ایک جھوٹا فالس فلیگ ڈرامہ رچا رہے ہیں، اسی دوران ان کے پراکسی گروپس پاکستان میں دہشت گردی کے منصوبے انجام دے رہے ہیں۔
سیکیورٹی اداروں نے ملک بھر میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے اور حملے میں ملوث نیٹ ورک کی تلاش کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔












