چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ اگست 2026 تک پاکستان کی تمام عدالتیں سولر انرجی پر منتقل کی جائیں گی۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں ملک بھر میں ای کورٹس نظام کے لیے لائحہ عمل تشکیل دینے پر غور کیا گیا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ بلڈنگ کمیٹی کا اجلاس، کراچی برانچ رجسٹری کے ماسٹر پلان کی منظوری
اجلاس میں عدالتی نظام کو زیادہ شفاف اور عوام دوست بنانے کے لیے مختف امور کاجاٸزہ لیا گیا۔
اجلاس میں جسٹس محمد علی مظہر، ہارون رشید، بیرسٹر علی ظفر سمیت مختلف اداروں کے حکام نے شرکت کی۔
اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ عدلیہ کا ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن عوامی مفاد پر مبنی اصلاحی عمل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقصد شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس عمل میں شامل کیا جاٸے گا۔
چیف جسٹس نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کو اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی ہدایت کردی۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ فل کورٹ اجلاس کے اعلامیہ میں کیا کہا گیا؟
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اگست 2026 تک پاکستان کی تمام عدالتیں سولر انرجی پر منتقل کی جائیں گی۔ جبکہ ای لائبریریز، خواتین سہولت مراکز، صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے بھی مکمل ہوں گے۔














