اسلام آباد کے سیکٹر جی 11 میں کچہری کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے کی ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی ہے۔
تحقیقاتی اداروں کے مطابق خودکش حملہ آور باجوڑ میں رہائش پذیر تھا اور جمعے کے روز اسلام آباد پہنچا۔ حملہ آور پیر ودھائی سے موٹر سائیکل پر کچہری کے باہر پہنچا تھا اور چادر اوڑھے ہوئے تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کچہری کے باہر ہونے والے خود کش دھماکے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی
آئی جی اسلام آباد کے مطابق دھماکے میں تقریباً 8 کلو گرام بارودی مواد اور بال بیرنگز استعمال کیے گئے۔ ابتدائی شواہد کے مطابق حملہ آور اکیلا تھا، تاہم ایک موٹر سائیکل اور ایک گاڑی کو بھی مشکوک تصور کیا جارہا ہے، دھماکے کی جگہ سے مبینہ حملہ آور کا سر بھی برآمد ہوا ہے۔
اسلام آباد دھماکہ کی CCTV ویڈیو منظر عام پر اگئی pic.twitter.com/CAYnLvb728
— Mazz Bhai (@maaz_bhai0) November 11, 2025
کیمروں کی بیک ٹریکنگ کے ذریعے شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں جبکہ فارنزک، سی ٹی ڈی، انویسٹی گیشن، سیف سٹی اور دیگر حساس ادارے تحقیقات میں حصہ لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس دھماکے میں 12 افراد شہید اور 30 زخمی ہوئے، جنہیں پمز اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں سے 4 سے 5 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا، 12 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
عینی شاہدین نے بتایا کہ خودکش حملہ آور موٹر سائیکل پر کچہری پہنچا اور پولیس موبائل کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، تحقیقات کے دوران ایسے شواہد بھی سامنے آئے ہیں کہ دھماکے کے پیچھے بھارتی اسپانسرڈ ا خود کش دھماور افغان طالبان کی پراکسی فتنہ الخوارج ملوث ہیں۔














