بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس میں دہشتگردی کو بڑا چیلنج قرار دیا گیا

بدھ 12 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد میں جاری بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس کا اختتام ہو گیا، کانفرنس کا اعلامیہ متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ و بانی چیئرمین آئی ایس سی سید یوسف رضا گیلانی نے دہشت گردی کو بڑا چیلنج قرار دیا۔

چیئرمین سینیٹ کا خطاب

بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ دہشتگردی دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ برقرار ہے اور اس کے خاتمے کے لیے نہ صرف سیکیورٹی اقدامات بلکہ پارلیمانی تعاون، مالی نگرانی اور اجتماعی سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اسلام آباد اور وانامیں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی۔

مشترکہ حکمت عملی اور قربانیاں

چیئرمین سینیٹ نے مشترکہ حکمت عملی، باہمی تعاون اور ہم آہنگ عالمی تعاون کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی عظیم قربانیاں نمایاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، وہ انسانیت کے دشمن ہیں۔ سید یوسف رضا گیلانی نے عالمی امن، استحکام اور مکالمے کے لیے پاکستان کے عزم کی تجدید کی، جس میں پارلیمنٹس کے کردار کو مرکزی قرار دیا۔

موسمیاتی تبدیلی اور عالمی چیلنجز

چیئرمین سینیٹ نے موسمیاتی تبدیلی کے عالمی چیلنج کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی انسانی بقا کے لیے ایک حقیقی خطرہ ہے۔

انہوں نے دہشتگردی، شدت پسندی، موسمیاتی تبدیلی اور انسانی بحرانوں جیسے موجودہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی عالمی حکمت عملی کی اپیل کی اور پارلیمانوں کے کردار کو اہم قرار دیا۔

اسلام آباد اعلامیہ اور شرکا کا عزم

کانفرنس کے اختتامی سیشن میں چیئرمین سینیٹ نے اسلام آباد اعلامیہ پیش کیا، جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ اعلامیہ میں دنیا بھر کے پارلیمانوں کے سپیکرز نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے تحت امن، سلامتی اور جامع ترقی کے تصورات سے اپنے غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کیا۔

پارلیمانی کردار اور تعاون

شرکا نے کہا کہ پارلیمان مکالمے، قانون سازی میں جدت، بین الاقوامی رابطہ کاری اور پارلیمانی سفارتی کاری کے ذریعے عالمی مسائل کے حل میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:مکالمہ ہمارا پل، تعاون ہمارا راستہ ہونا چاہیے، چیئرمین سینیٹ کا بین الاپارلیمانی کانفرنس سے خطاب

اعلامیے میں بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس کے منڈیٹ اور پارلیمانی سفارتکاری کی توثیق کی گئی اور آئی ایس سی کو موثر پلیٹ فارم تسلیم کیا گیا تاکہ مشترکہ کمیٹیوں، پارلیمانی کاکسز، نوجوان پارلیمنٹرین فورمز اور ادارہ جاتی شراکت داری کے ذریعے تعاون مضبوط کیا جا سکے۔

پائیدار ترقی اور انسانی حقوق

اعلامیے میں یہ تسلیم کیا گیا کہ پائیدار ترقی دیرپا امن کے بغیر ممکن نہیں اور امن انصاف، مساوات اور جامع سماجی و اقتصادی ترقی کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا۔

پارلیمانوں کے کلیدی کردار کی توثیق کی گئی تاکہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری، انسانی حقوق کے فروغ اور اقوام کے جائز حق کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

اعتماد سازی اور علاقائی تعاون

مشترکہ اعلامیہ میں مصالحت، فعال پارلیمانی سفارتکاری، اعتماد سازی اور سیاسی و ثقافتی خلیجوں کو کم کرنے پر زور دیا گیا۔ شرکا نے غربت، موسمیاتی دباؤ اور علاقائی تنازعات کے تدارک کے لیے اتفاق رائے اور پائیدار ترقی پر مبنی تعاون کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔

ڈیجیٹل ترقی اور پارلیمانی صلاحیتیں

اعلامیے میں ڈیجیٹل خلیج کے خاتمے، عوامی خدمات میں جدت اور ای پارلیمنٹ پلیٹ فارمز کے استعمال کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ شرکا نے پارلیمانوں کے اندر ادارہ جاتی صلاحیتوں میں اضافے اور قانون سازی کی نگرانی کو مضبوط بنانے پر بھی توجہ دی۔

عالمی چیلنجز اور اجتماعی تعاون

اعلامیے میں دہشتگردی، انتہا پسندی، موسمیاتی تبدیلی، خوراک و پانی کی قلت، غربت، وبائی امراض، سائبر سیکورٹی، نفرت انگیز تقاریر، زینو فوبیا اور اسلاموفوبیا جیسے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اجتماعی تعاون اور مکالمے کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا۔

اعلامیے کے اختتام پر اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ پارلیمانیں قائدانہ کردار ادا کرتی رہیں گی اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے اصولوں سے رہنمائی حاصل کریں گی۔

شرکا نے امن، سلامتی اور پائیدار ترقی کے ذریعے ایک منصفانہ، جامع اور سب کے لیے خوشحال عالمی نظام قائم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

باعزت واپسی کا سلسلہ جاری، 16 لاکھ 96 ہزار افغان مہاجرین وطن لوٹ گئے

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

سعودی عرب 2034 میں ’سب سے دلچسپ ورلڈ کپ‘ منعقد کرنے کے لیے پرعزم

جی-7 ممالک کا روس پر دباؤ بڑھانے اور ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت کا اعلان

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ