حکومتِ پنجاب نے صوبے میں مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے عمل کو فوری طور پر روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے اس سلسلے میں نیا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے تمام سابقہ احکامات کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق انفرادی، ادارہ جاتی اور سکیورٹی کمپنیوں کے مینوئل اسلحہ لائسنسوں کی ری ویلیڈیشن اور کمپیوٹرائزیشن کا عمل بند کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اب اسلحہ لائسنس کی ویری فیکیشن کیسے ہوا کرے گی؟
اس سے قبل حکومت پنجاب نے مینوئل اسلحہ لائسنس رکھنے والے شہریوں اور اداروں کو کمپیوٹرائزیشن کے لیے آخری موقع فراہم کیا تھا۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب
لاہور 13 نومبر:مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے حوالے سے حکومت پنجاب کا بڑا فیصلہ
محکمہ داخلہ پنجاب نے پرانے مینوئل اسلحہ لائسنس کی توثیق اور کمپیوٹرائزیشن کا عمل روک دیا
حکومت پنجاب نے مینوئل اسلحہ لائسنس کے حامل شہریوں اور اداروں کو… pic.twitter.com/IxIalUoMzi
— Home Department Punjab (@homedptpunjab) November 13, 2025
محکمہ داخلہ نے تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور ایڈیشنل سیکرٹری جوڈیشل سے مارچ تا نومبر 2024 کے دوران کمپیوٹرائز کیے گئے لائسنسوں کی تفصیلی رپورٹ 13 نومبر کی شام تک طلب کر لی ہے۔
مراسلے میں غیر قانونی اسلحہ جمع کرانے اور ڈی ویپنائزیشن مہم سے متعلق پیش رفت رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: جعلی و غیر قانونی اسلحہ ڈیلرز پنجاب حکومت کے ریڈار پر، متعدد لائسنس معطل، دکانیں سیل
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام اضلاع سے مارچ تا نومبر موصول ہونے والی درخواستوں اور جاری کردہ حکم ناموں کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔
یاد رہے کہ پنجاب میں مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل 2016 میں شروع کیا گیا تھا، جس کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2020 مقرر کی گئی تھی۔
حکومت نے واضح کیا تھا کہ اس مدت تک کمپیوٹرائز نہ ہونے والے مینوئل اسلحہ لائسنس منسوخ تصور کیے جائیں گے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق نیا حکم نامہ تمام متعلقہ اداروں کو ارسال کر دیا گیا ہے تاکہ صوبے میں اسلحہ لائسنس سے متعلق شفافیت اور نگرانی کے عمل کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔














