سعودی ڈیٹا اینڈ اے آئی اتھارٹی (SDAIA) نے اعلان کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کے موضوع پر چوتھا گلوبل اے آئی سمٹ 15 سے 17 ستمبر 2026 تک ریاض میں منعقد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب 2034 میں ’سب سے دلچسپ ورلڈ کپ‘ منعقد کرنے کے لیے پرعزم
یہ سمٹ سعودی ولی عہد، وزیر اعظم اور ایس ڈی اے آئی اے کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی سرپرستی میں منعقد کیا جائے گا۔
اس بین الاقوامی اجلاس میں مختلف ممالک کے سرکاری رہنما، فیصلہ ساز، بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سربراہان، ماہرین، موجدین اور محققین شرکت کریں گے تاکہ ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے میدان میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔
سعودی عرب کا عالمی مقام مستحکم
ایس ڈی اے آئی اے کے صدر ڈاکٹر عبداللہ الغامدی نے ولی عہد کی سرپرستی پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام سعودی عرب کی طرف سے مصنوعی ذہانت کے فروغ اور عالمی سطح پر اس میدان میں نمایاں کردار کی تصدیق کرتا ہے۔

ان کے مطابق سعودی عرب اب عالمی اے آئی درجہ بندی میں ایک نمایاں مقام حاصل کر چکا ہے۔
نالج بیسڈ اکانومی کی جانب پیشرفت
ڈاکٹر الغامدی نے کہا کہ یہ سمٹ ایسے وقت میں منعقد ہو رہی ہے جب اے آئی ٹیکنالوجی میں غیر معمولی تیزی دیکھی جا رہی ہے، جو انسانی زندگی اور مستقبل کو نئی جہت دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان حج 2026ء کے انتظامات پر معاہدہ طے پا گیا
یہ اجلاس سعودی عرب کی نالج بیسڈ اکانومی (علم پر مبنی معیشت) کی طرف منتقلی اور ویژن 2030 کے اہداف کی تکمیل میں اہم کردار ادا کرے گا۔
گزشتہ سمٹس کی کامیابیوں پر بنیاد
2020، 2022 اور 2024 میں ہونے والے سابقہ گلوبل اے آئی سمٹس کی کامیابیوں کو بنیاد بناتے ہوئے، 2026 کا اجلاس متعدد نئی پیشکشوں، معاہدوں اور عالمی اقدامات کا حامل ہوگا۔

ان میں سے ایک نمایاں کارنامہ انٹرنیشنل سینٹر فار اے آئی ریسرچ اینڈ ایتھکس (ICAIRE) کا قیام ہے، جو یونیسکو سے منسلک ایک تحقیقی ادارہ ہے اور ریاض میں واقع ہے۔
ویژن 2030 کے اہداف کی عملی تعبیر
ڈاکٹر الغامدی کے مطابق یہ سمٹ سعودی عرب کے اس وژن کی عکاسی کرتی ہے جس کے تحت مملکت کو پائیدار، علم و تحقیق پر مبنی معیشت میں تبدیل کیا جا رہا ہے، تاکہ اسے مصنوعی ذہانت کا عالمی مرکز بنایا جا سکے۔ یہ ایونٹ ویژن 2030 کے تحت جدت اور ڈیجیٹل تبدیلی کے ہدف کی عملی تعبیر ہے۔














