آرمی ایکٹ ترمیمی بل آج سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا

جمعہ 14 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی آج سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

آج کے اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف ایوانِ بالا میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل پیش کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ پاک فضائیہ ایکٹ ترمیمی بل اور پاکستان نیوی آرڈیننس ترمیمی بل بھی منظوری کے لیے پیش کریں گے۔

اس موقع پر وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ سینیٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل بھی پیش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آرٹیکل 243 کی ترمیم صرف افواج کے کمانڈ سسٹم تک محدود ہے، رانا ثنا اللہ

یہ تمام بل گزشتہ روز قومی اسمبلی سے منظور کیے جا چکے ہیں۔

اس موقع پر وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے قانون سازی میں تعاون کیا اور بلز کی آسانی سے منظوری یقینی بنائی۔

یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے بعد قومی اسمبلی پہلے ہی آرمی ایکٹ 2025 کی منظوری دے چکی ہے۔

مزید پڑھیں:آرمی ایکٹ 1952ء میں ترامیم منظور، اب فوجی افسران کتنے سال بعد سیاست میں حصہ لے سکیں گے؟

اس نئے قانون کے تحت آرمی چیف کو چیف آف ڈیفنس فورسز مقرر کرنے کے لیے نیا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا، جس کے بعد آرمی چیف کی مدتِ ملازمت دوبارہ شروع ہو جائے گی۔

ترمیم شدہ قانون میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ چیف آف ڈیفنس فورسز پاکستان آرمی کی تمام برانچز کی ازسرِنو تنظیم اور انضمام کی نگرانی کریں گے۔

مزید یہ کہ وزیرِ اعظم، چیف آف ڈیفنس فورسز کی سفارش پر کمانڈر نیشنل اسٹرٹیجک کمانڈ کا تقرر کریں گے۔

مزید پڑھیں:آفیشل سیکرٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل قانون بن چکے، مفروضوں پر بات نہیں کی جا سکتی، وزیر اطلاعات

نئے ایکٹ کے مطابق کمانڈر نیشنل اسٹرٹیجک کمانڈ کی مدتِ ملازمت 3 سال ہوگی، جس میں 3 سال کی توسیع کا اختیار بھی ہوگا۔

قانون میں یہ بھی شامل ہے کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم کر دیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت