سیاست، روحانیت اور اسٹیبلشمنٹ کا متنازع امتزاج،  عمران خان اور بشریٰ بی بی پر اکانومسٹ کی رپورٹ

جمعہ 14 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بین الاقوامی ادارے دی اکانومسٹ کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کو بدعنوانی کے خلاف ایک عوامی پلیٹ فارم کے طور پر پیش کیا اور اسلامی فلاحی ریاست کا وعدہ کیا، تاہم بشریٰ بی بی سے تیسری شادی نے ان کی ذاتی اور سیاسی زندگی دونوں رخ بدل دیے۔

یہ بھی پڑھیں:بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی تنہائی میں ملاقات کے لیے درخواست کی سماعت

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی، جو پنجاب سے تعلق رکھنے والی صوفیانہ رجحان کی روحانی شخصیت ہیں، نے عمران خان کے روزمرہ فیصلوں سے لے کر سرکاری تعیناتیوں تک وسیع اثر و رسوخ استعمال کیا۔

روحانی اثر، رسومات اور غیر معمولی دعوے

رپورٹ کے مطابق عمران خان کی زندگی اور حکومتی فیصلوں میں خوابوں، چہروں کے تجزیے (فیس ریڈنگ) اور روحانی رسومات کو حد سے زیادہ اہمیت دی جاتی رہی۔

سابق ملازمین نے دعویٰ کیا کہ بنی گالا میں گوشت، جانوروں کے سروں اور جگر کے ذریعے بدروحوں سے نجات جیسے اعمال کیے جاتے تھے، جس سے قومی قیادت کے گرد توہم پرستی کا ماحول اجاگر ہوتا ہے۔

بشریٰ بی بی کا مبینہ اثر و رسوخ اور بنی گالا میں خوف

رپورٹ میں ایک سابق کابینہ رکن کے حوالے سے کہا گیا کہ حکومتی معاملات میں بشریٰ بی بی کی ’مکمل مداخلت‘ تھی۔

دعویٰ کیا گیا کہ عمران خان کے ساتھ ملاقاتیں، سرکاری امور اور یہاں تک کہ پروازوں کے وقت بھی بشریٰ بی بی کی منظوری سے طے پاتے تھے، جس کی وجہ سے اندرونی حلقوں میں خوف اور غیر یقینی کیفیت پیدا ہوتی تھی۔

پی ٹی آئی کے اپنے حلقوں کی شکایات اور بلیک میجک کے الزامات

رپورٹ میں جہانگیر ترین سمیت پارٹی کے اہم حمایتیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بعض لوگوں نے ’کالے جادو‘ کے استعمال پر تشویش ظاہر کی، اور مبینہ طور پر انہی خدشات کے بعد بعض وفادار شخصیات کو الگ کر دیا گیا۔

اس اقدام  سے یہ تاثر مضبوط ہوا کہ پارٹی فیصلے کسی باقاعدہ ادارہ جاتی نظام کے تحت نہیں بلکہ ذاتی پسند یا ناپسند کے مطابق ہوتے رہے۔

فوجی اسٹیبلشمنٹ کا کردار اور اندرونی روابط کا دعویٰ

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2018 میں عمران خان کی کامیابی فوج اور آئی ایس آئی کی مدد سے ممکن ہوئی، جو PTI کے ’احتسابی انقلابی‘ نعرے سے متصادم ہے۔

کچھ تجزیہ کاروں کے مطابق آئی ایس آئی کے بعض عناصر مبینہ طور پر بشریٰ بی بی سے وابستہ پیران کے ذریعے معلومات عمران خان تک پہنچاتے رہے، جس سے ان کے روحانی یقین کو تقویت ملتی رہی۔

عاصم منیر کی برطرفی اور مفاداتی بیانیہ

رپورٹ میں دعویٰ ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو اس وقت ہٹایا گیا جب انہوں نے مبینہ طور پر بشریٰ بی بی کے گرد کرپشن کی نشاندہی کی۔ اس اقدام کو عمران خان کے ’اصولوں پر مبنی سیاست‘ کے دعوے سے متصادم قرار دیا گیا ہے۔

وعدے، ناکامیاں اور قانونی نتائج

رپورٹ کے مطابق عمران خان اپنے بڑے انتخابی وعدے، لاکھوں گھروں اور ملازمتوں، پر عمل درآمد نہ کر سکے اور بعدازاں خود اعتراف کیا کہ ایک مدت میں ایسا ممکن نہ تھا۔

معاشی بحران، سیاسی محاذ آرائی اور اسٹیبلشمنٹ سے تنازع کے بعد وہ عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے باہر کیے گئے۔

بعد ازاں توشہ خانہ تحائف اور القادر یونیورسٹی کیس سمیت متعدد مقدمات میں عمران خان اور بشریٰ بی بی دونوں کو جیل بھیج دیا گیا، جس سے عمران خان کی ’صاف ہاتھ‘ والی سیاسی شناخت کو شدید دھچکا لگا۔

عمران خان کی مقبولیت اور تنقیدی بیانیہ

اگرچہ عمران خان پر پابندیوں اور میڈیا خاموشی کے باوجود وہ عوامی سطح پر اب بھی ’اخلاقی اتھارٹی‘ کے طور پر سمجھے جاتے ہیں، مگر ناقدین کا کہنا ہے کہ وہ سادہ لوح ثابت ہوئے، غلط لوگوں کے اثر میں آئے، روحانی اور غیر رسمی کرداروں پر حد سے زیادہ بھروسہ کیا اور اسی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر اقتدار حاصل کیا جس کے خلاف آج لڑ رہے ہیں۔

سیاسی تحریک، شخصی مرکزیت اور تشدد کا تاثر

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی ایک باقاعدہ ادارہ جاتی پارٹی کے بجائے ایک شخصیت،عمران خان کے گرد گھومتی رہی۔ ان کی گرفتاری کے بعد پارٹی کارکنوں کی جانب سے بعض عسکری اور تاریخی تنصیبات پر حملوں نے PTI کے ’اداروں کے محافظ‘ بیانیے کو کمزور کیا۔

یہ رپورٹ مجموعی طور پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ایک ایسے جوڑے کے طور پر پیش کرتی ہے جنہوں نے سیاست، روحانیت اور طاقت کے غیر رسمی ذرائع کو یکجا کر کے ایک متنازع حکومتی ماڈل تشکیل دیا، جو بالآخر انہی پر الٹ آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

برازیلی انفلوئنسر عمارت کی چھت سے گر کر ہلاک

لیڈی ریڈنگ اسپتال میں آتشزدگی، بروقت کارروائی سے صورتحال پر قابو پا لیا گیا

شاباش گرین شرٹس! محسن نقوی کی ون ڈے سیریز جیتنے پر قومی ٹیم کو مبارکباد، سری لنکا کا بھی شکریہ

بابر اعظم کا ایک اور سنگ میل، پاکستان کے جانب سے سب سے زیادہ ون ڈے سینچریوں کا ریکارڈ برابر کردیا

ججز کے استعفوں کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے، علی محمد خان

ویڈیو

سپریم کورٹ ججز کے استعفے، پی ٹی آئی کے لیے بُری خبر آگئی

آئینی ترمیم نے ہوش اڑا دیے، 2 ججز نے استعفیٰ کیوں دیا؟ نصرت جاوید کے انکشافات

اسلام آباد کے صفا گولڈ مال میں مفت شوگر ٹیسٹ کی سہولت

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے