کراچی میں ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں منتخب ہونے والے بلدیاتی نمائندے آج (پیر کے روز) حلف اٹھائیں گے اور اس حوالے سے نومنتخب نمائندوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بلدیاتی نمائندے اپنے اپنے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں حلف اٹھائیں گے اور یہ تقریبات صبح 9 بجے شروع ہوں گی۔
صدر ٹاؤن اور لیاری ٹاؤن کے منتخب ارکان کی حلف برداری ڈی سی کمپلیس ساؤتھ میں ہوگی۔
چنیسر ٹاؤن، سہراب گوٹھ ٹاؤن، جناح ٹاؤن اور صفورہ ٹاؤن سے منتخب نمائندوں کی حلف برداری ڈسٹرکٹ کونسل ہال میں ہوگی۔
ضلع غربی کے ٹاؤنز سے منتخب نمائندوں کی حلف برداری ڈی سی آفس غربی میں ہوگی۔
بلدیاتی نمائندوں کے فارورڈ بلاک کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں: تحریک انصاف
دوسری جانب تحریک انصاف نے منتخب بلدیاتی نمائندوں کی حلف برداری سے متعلق اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے منتخب نمائندے قیادت سے رابطے میں ہیں۔ پیر کے روز تمام منتخب نمائندے اپنے عہدوں کا حلف اٹھائیں گے۔
پی ٹی آئی کراچی نے کہا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کے فارورڈ بلاک کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے منتخب بلدیاتی نمائندے پارٹی سے مخلص اور مشکل وقت میں ساتھ کھڑے ہیں۔ مخالفین کی جانب سے جھوٹی خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔
پی ٹی آئی کے مطابق اگر بلدیاتی نمائندوں کو حلف لینے سے روکا یا گرفتار کیا گیا تو واضح ہوجائے گا کہ پیپلز پارٹی دو نمبر طریقے سے میئر لانا چاہتی ہے کیوں کہ ان کے پاس نمبر پورے نہیں ہیں۔
پی ٹی آئی کے مطابق تحریک انصاف اور جماعت اسلامی ایوان میں اکثریت رکھتے ہیں اس لیے میئر ہمارے اتحاد کا ہی منتخب ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ کراچی میں میئر شپ کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی میں سرد جنگ جاری ہے۔ پیپلزپارٹی اپنا میئر لانا چاہتی ہے تو دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے حافظ نعیم کی حمایت کر دی ہے۔
پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما و صوبائی وزیر سعید غنی نے اتوار کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کے 86 ارکان ہیں پہلے وہ اپنے ارکان تو پورے کر لیں کہ وہ سب حافظ نعیم کو ووٹ بھی دیں گے یا نہیں۔