ایرانی تیل امریکا کے نشانے پر: درجنوں کمپنیوں اور افراد پر پابندی

جمعہ 21 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا نے ایران کی تیل فروخت کے نیٹ ورکس کو نشانہ بناتے ہوئے درجنوں افراد، کمپنیوں، جہازوں اور طیاروں پر نئی پابندیاں عائد کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: جوہری تنصیبات پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ دوبارہ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان

محکمہ خارجہ نے 17 اور وزارت خزانہ نے 41 نئے نام بلیک لسٹ کیے جن پر الزام ہے کہ وہ ایران کی غیر قانونی تیل ترسیل میں مدد دیتے ہیں۔

حکام کے مطابق یہ اقدام ایران کی تخریبی سرگرمیوں اور دہشت گرد گروہوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال اپنی ’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ کی پالیسی دوبارہ نافذ کی جس کا مقصد ایران کو نئی جوہری ڈیل پر مذاکرات کے لیے مجبور کرنا ہے۔

مزید پڑھیے: ایران کی جوہری مذاکرات میں واپسی امریکا کے دوبارہ حملہ نہ کرنے سے مشروط

پالیسی کے تحت امریکا مسلسل ایران کے غیر قانونی تیل بیوپار کو ہدف بنا رہا ہے۔ تازہ پابندیوں میں ایران کے ’شیڈو فلیٹ‘ کے 6 مزید تیل بردار جہاز اور ماہان ایئر بھی شامل ہیں جو القدس فورس سے قریبی تعلق رکھتی ہے۔

پابندیوں کے نتیجے میں ان تمام اداروں اور افراد کے امریکا میں موجود اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں اور امریکی کمپنیوں و شہریوں کو ان کے ساتھ کاروبار کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا کی نئی پابندیاں ایران کو کتنا متاثر کر سکتی ہیں؟

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کی آمدنی محدود کرنا اس کی جوہری صلاحیتوں اور دہشتگرد گروہوں کی مالی معاونت پر قابو پانے کے لیے ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت