پاکستان کی بھارتی وزیرِ دفاع کے سندھ سے متعلق اشتعال انگیز بیان پر شدید مذمت

پیر 24 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان نے بھارتی وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ کے صوبہ سندھ سے متعلق وہم پر مبنی اور خطرناک حد تک توسیع پسندانہ بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق اس نوعیت کے بیانات ہندوتوا پر مبنی توسیع پسند سوچ کی عکاسی کرتے ہیں جو تسلیم شدہ حقائق کو چیلنج کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’سرحدیں بدل سکتی ہیں، سندھ کل بھارت کا حصہ بھی بن سکتا ہے‘، راجناتھ سنگھ کا متنازع بیان

’بھارتی وزیرِ دفاع کا بیان بین الاقوامی قانون، مستند سرحدوں اور ریاستی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔‘

پاکستان نے بھارتی قیادت، خصوصاً وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ، پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے اشتعال انگیز بیانات سے گریز کریں جو خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرات کا باعث بن سکتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت کے لیے زیادہ بہتر راستہ یہ ہوگا کہ وہ اپنے ملک کے اندرونی چیلنجز خصوصاً اقلیتوں کی سلامتی اور اُن پر ہونے والے تشدد کے سدباب پر توجہ دے۔

مزید پڑھیں:بھارتی مسلمان نے پاکستان مخالف نعرہ لگانے سے انکار کردیا

’بھارت کو اُن عناصر کا احتساب کرنا چاہیے جو اقلیتوں کے خلاف نفرت، تعصب اور تشدد کو فروغ دیتے ہیں، اور مذہبی تعصب و تاریخی مسخ شدگی پر مبنی امتیازی رویوں کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے چاہییں۔‘

وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ بھارت کے شمال مشرقی علاقوں کی اقوام اب بھی ریاستی سرپرستی میں تشدد، شناختی جبر اور مسلسل محرومی کا سامنا کر رہی ہیں، نئی دہلی کو چاہیے کہ وہ ان دیرینہ مسائل کے پائیدار حل کے لیے عملی اقدامات کرے۔

مزید پڑھیں:بھارت میں مسلمانوں سے بدترین امتیازی سلوک پر مولانا ارشد مدنی کے انکشافات، بی جے پی تلملا اٹھی

پاکستان نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ بھارت جموں و کشمیر کے تنازعے کے حقیقی اور مستقل حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کی پاسداری کرے۔

’پاکستان واضح کرتا ہے کہ وہ انصاف، مساوات اور بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر بھارت کے ساتھ تمام تنازعات کے پرامن حل کے لیے پرعزم ہے، تاہم اپنی قومی سلامتی، آزادی اور خودمختاری کے دفاع سے ہرگز غافل نہیں ہوگا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp