بھارتی فوج نے ایک اہم ہدایت نامے میں ویسٹرن کمانڈ کے سربراہ کو میڈیا سے روابط کے حوالے سے محتاط رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
وزارت دفاع کے انٹیگریٹڈ ہیڈکوارٹر سے جاری کردہ ایک خط حالیہ دنوں میں عسکری مشقوں کے دوران فیلڈ فارمیشنز کی بڑھتی ہوئی میڈیا موجودگی کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی آرمی چیف کے ’دھرم یُدھ‘ والے بیان پر نئی بحث چھڑ گئی، فوج میں مذہبی رنگ شامل ہونے پر تشویش
خط میں بھارتی فوج کے ایڈجوٹنٹ جنرل لیفٹیننٹ جنرل وی پی ایس کاشک نے ویسٹرن کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل منوج کمار کٹیار کو میڈیا سے روابط کے حوالے سے محتاط رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ میڈیا سے رابطہ عوامی آگہی اور فوجی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے اہم ہے، تاہم اس عمل کو سخت سکیورٹی پروٹوکول کے اندر رہتے ہوئے انجام دینا ناگزیر ہے۔
ایڈجوٹنٹ جنرل نے واضح کیا کہ آپریشنل منصوبے، نئی عسکری حکمتِ عملی، فارمیشنز کی تنظیمِ نو، تعیناتی کے اصول اور مشقوں کے مخصوص مقاصد جیسے پہلو بالکل خفیہ رکھے جائیں۔
مزید پڑھیں: ہندو قوم پرست عناصر کا بڑھتا ہوا اثرونفوذ، بھارت میں فوج کی سیکولر شناخت خطرے میں
لیفٹیننٹ جنرل کاشک نے ویسٹرن کمانڈ کے سربراہ سے کہا ہے کہ وہ اپنے ماتحت تمام فارمیشنز کو اس سلسلے میں مناسب ہدایات جاری کریں تاکہ حساس معلومات کے کسی بھی ممکنہ اخراج کو روکا جا سکے۔
یہ ہدایت نامہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارتی فوج مسلسل بڑے پیمانے کی مشقیں کر رہی ہے اور میڈیا کی جانب سے ان کارروائیوں کی کوریج میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔














