بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے کہا ہے کہ ملک میں آئندہ عام انتخابات کو شفاف، پُرامن اور قابلِ اعتماد بنانے کے لیے کامن ویلتھ کی جامع معاونت ضروری ہے۔
اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس جمنہ میں کامن ویلتھ کی سیکریٹری جنرل شرلی آیورکور بوچوے سے ملاقات کے دوران پروفیسر یونس نے سیاسی عبوری دور میں بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیے: ڈھاکا میں پاک بنگلہ دیش عسکری تعاون پر اہم ملاقات
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے جمہوری انتقالِ اقتدار اور آئندہ عام انتخابات میں آپ کی بھرپور مدد درکار ہے۔
چیف ایڈوائزر نے بنگلہ دیش کے انتخابی عمل میں سیکریٹری جنرل کی گہری دلچسپی کو سراہا اور یقین دہانی کرائی کہ عبوری حکومت ایک آزاد، منصفانہ اور شفاف الیکشن کرانے کے لیے پرعزم ہے۔
جواب میں شرلی بوچوے نے انتخابات اور بعد از انتخاب مرحلے کے لیے کامن ویلتھ کی مکمل حمایت کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ کے 56 ممالک، جن میں جی 7 اور جی 20 کے رکن ممالک بھی شامل ہیں، بنگلہ دیش کے لیے قیمتی وسائل فراہم کر سکتے ہیں۔
سیکریٹری جنرل نے چیف ایڈوائزر کو اپنے اُن ملاقاتوں سے بھی آگاہ کیا جو انہوں نے چیف جسٹس، لا ایڈوائزر، فارن افیئرز ایڈوائزر اور چیف الیکشن کمشنر سمیت دیگر اہم شخصیات سے کیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملک کے مستقبل کے بارے میں بہت پُرامید ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیش میں کوئی قانون قرآن و سنت کے خلاف نہیں بنایا جائے گا، بی این پی کا اعلان
انہوں نے اس بات کی تصدیق بھی کی کہ کامن ویلتھ انتخابات سے قبل متعدد مبصر مشنز تعینات کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
ملاقات کے دوران انتخابی معاملات کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے لیے مواقع، کاروبار کے فروغ، سوشل بزنس کے دائرے کا پھیلاؤ، اور بے روزگاری، کاربن اخراج اور عدم مساوات میں کمی لانے کے لیے ‘تھری زیرو وژن’ جیسے موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے آئندہ عام انتخابات فروری کے پہلے نصف میں منعقد کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔














