ملائیشیا کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ سال سے 16 سال سے کم عمر بچوں کو سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنانے یا استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس فیصلے کا مقصد کم عمر صارفین کو آن لائن خطرات، جیسے سائبر بُلیئنگ، دھوکا دہی اور نامناسب مواد سے بہتر طور پر محفوظ بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آسٹریلیا میں نابالغوں پر سوشل میڈیا پابندی: سرکاری رپورٹ میں بڑے انکشافات
ملائیشیا کے مواصلاتی وزیر نے بتایا کہ حکومت ’آن لائن سیفٹی ایکٹ‘ کے تحت ایک ایسا نظام متعارف کرانے جا رہی ہے جس میں عمر کی تصدیق الیکٹرانک طریقہ کار کے ذریعے کی جائے گی۔ نئی پالیسی کے تحت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھی سخت ضابطوں کا پابند بنایا جائے گا۔

حکام کے مطابق پارلیمنٹ کے متعدد ارکان اور بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام نوجوان صارفین کی ذہنی، نفسیاتی اور سماجی بھلائی کے لیے ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈنمارک نے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کردی
ملائیشیا میں حالیہ برسوں کے دوران حکومت نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر ریگولیشنز سخت کرنے کی مہم تیز کر دی ہے تاکہ خاندانوں اور بچوں کے لیے آن لائن ماحول کو زیادہ محفوظ بنایا جا سکے۔














