کینسر سے بچ جانے والی102سالہ ڈاکٹر گلیڈ یس مک گیری جنہیں Holistic medicine کی ماں کہا جاتا ہےاب بھی پریکٹس کرنے والی ڈاکٹر ہیں اور واکر کی مدد سے روزانہ 3،800قدم چلتی ہیں۔
وہ ایک ایسا گاؤں بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں جہاں لوگ اکٹھے ہو کر تندرستی کے لیے مشق کر سکیں۔
حال ہی میں دیے جانے والے ایک انٹریو میں انہوں نے کہا کہ وہ کوئی خاص قسم کی غذا نہیں کھاتیں بلکہ وہ کھاتی ہیں جو وہ کھانا چاہتی ہیں۔ وہ چاکلیٹ کیک اور کبھی کبھار برگر بھی کھاتی ہیں۔
ڈاکٹر مک گیری نے انکشاف کیا کہ انہیں زندگی میں بہت سارے دھچکوں کا سامنا کرنا پڑا چاہے وہ کینسر سے بچنا ہو یا 76سال کی عمر میں اپنے46سالہ شوہر سے علیحدگی۔
102سالہ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ انہوں نے ان چیزوں میں پھنسنے کا انتخاب نہیں کیا بلکہ آگے بڑھنے کا انتخاب کیا۔
ان کے اس تجربے نے ان کی زندگی کو ایک نیا موڑ اور مقصد دیا اور انہوں نے اپنی بیٹی کے ساتھ ایک کامیاب میڈیکل پریکٹس کا آغاز کیا۔
انہوں نے اپنی زندگی کے تجربے پر ایک کتاب بھی لکھی ہےجس کا عنوان ہے:The well lived life: A 102 year old Doctor’s 6 secrets to help and happiness to every age
ڈاکٹرمک گیری اپنے خوابوں سے رہنمائی لیتی ہیں
Holistic Medicineکی ماہر کا کہنا ہے کہ وہ اپنے خوابوں پر توجہ دیتی ہیں اور وہ اپنے خوابوں کو انتخاب کی رہنمائی کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ان کے مطابق خواب بہت سے مسائل کی کلید رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جو لوگ اپنی زندگی میں ایسے حالات سے گزر رہے ہیں جہاں ان کے لیے فیصلہ کرنا مشکل ہوتو اس کے لیے انہیں اپنے خوابوں سے رجوع کرنا چاہیے۔
مشکل حالات میں راستہ تلاش کریں
ڈاکٹر مک گیری کہتی ہیں کہ اگرچہ یہ فطری ہےکہ لوگ بعض اوقات ایسا محسوس کرتے ہیں جیسے وہ حالات میں پھنس کر رہ گئے ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کو اپنی توانائی کسی ایسی چیز پر صرف کرنےکی ضرورت نہیں جو انہیں دکھی کر رہی ہو۔
مک گیری کہتی ہیں کہ یہ دنیا حیرت انگیز چیزوں سے بھری ہوئی ہے ہمیں ان چیزوں کو تلاش کرنا چاہیے۔
زندگی کو اپنی شرائط پر گزاریں
102سالہ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ وہ وہی کھاتی ہیں جو وہ کھانا چاہتی ہیں۔ وہ چاکلیٹ کیک اور کبھی کبھار برگر کھاتی ہیں لیکن سگریٹ یا شراپ نہیں پیتیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر فرد کو اپنی انفرادی زندگی گزارنی ہوتی ہے اس لیے اسے چاہیے کہ جو کارآمد لگے وہ کام کرے اور جو صحیح محسوس ہو وہ غذا کھائے۔
اپنا مقصد تلاش کریں
گلیڈیس مک گیری کہتی ہیں کہ انہیں یقین ہے کہ ہر فرد کا کوئی نہ کوئی مقصد ہوتا ہے اور اسے اپنے اندر تلاش کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ وہ ایک ایسا گاؤں بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں جہاں لوگ اکٹھے ہو کر تندرستی کے لیے مشق کر سکیں۔
102سالہ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی شاندار ہے اور وہ اپنی زندگی سے محبت کرتی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چوں کہ وہ محبت سے گھری ہوئی ہیں اس لیے ان لوگوں سے بھی محبت کرتی ہیں جن کی انہوں نے مدد کی ہو۔