سبق اخبار کے مطابق ریاض میں گزشتہ روز بین الاقوامی کھجور کانفرنس اور نمائش کا چھٹا ایڈیشن بھرپور انداز میں شروع ہوا، یہ ایونٹ قومی مرکز برائے نخل وکھجور کی جانب سے شاہ سعود یونیورسٹی کے احاطے میں منعقد کیا جا رہا ہے اور 25 نومبر سے 4 دسمبر 2025 تک جاری رہے گا۔
افتتاحی دن ہی ملکی وغیر ملکی ماہرین، کسانوں، سرمایہ کاروں اور نمائش کنندگان کی بڑی تعداد نے شرکت کرکے اس تقریب کی اہمیت کو نمایاں کردیا۔
مزید پڑھیں: ’آسمان سے گرے کھجور میں اٹکے‘: ای سگریٹ گلے پڑگئی، بچے بھی لت میں مبتلا
نمائش میں سعودی عرب کے تمام علاقوں کے خصوصی پویلین نمایاں رہے، جہاں آنے والوں کا غیر معمولی رش دیکھنے میں آیا۔ اسی موقع پر الاحساء کے کھجور بازار کے شیخ اور تجارتی تحکیم کے ماہر عبدالحمید زید نے گفتگو کرتے ہوے کہا کہ یہ نمائش اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی کھجوریں آج عالمی سطح پر مضبوط مقام حاصل کرچکی ہیں اور اب 133 ممالک میں باقاعدگی سے برآمد ہوتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کھجور کی کاشت اور تجارت نے گزشتہ 50 برس میں حیران کن ترقی کی، جس کا سہرا مکمل طور پر سعودی وژن 2030 کے تحت فراہم کردہ حکومتی تعاون کو جاتا ہے۔
ان کے مطابق مملکت میں کھجور کی 400 سے زائد اقسام موجود ہیں، جو سعودی عرب کو دنیا کے بڑے پیداواری اور برآمدی ممالک میں شامل کرتی ہیں۔
عبدالحمید زید نے اس سال کی نمائش میں نمایاں بہتری، جدید سہولیات اور انتظامات کو قابلِ تعریف قرار دیتے ہوے کہا کہ عوام، غیر ملکی مہمانوں اور سیاحوں کی بڑی تعداد کو دیکھتے ہوے نمائش کے ایام میں توسیع ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں: ’القابل گاؤں‘ کھجوروں کا نخلستان اور مٹی کے مکانات کا مسکن
کانفرنس کے سائنسی حصے کا انعقاد کنگ عبداللہ یونیورسٹی برائے سائنس وتکنیک (کاوسٹ) کے تعاون سے کیا جا رہا ہے، اور اس کانفرنس کا مقصد اس اہم زرعی شعبے کے کردار کو نمایاں کرنا ہے، جو قومی غذائی تحفظ اور پائیداری کے اہداف کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
نمائش روزانہ 4 بجے شام سے 11 بجے رات تک عوام کے لیے بلا معاوضہ کھلی ہے، اور اس میں وسیع سرگرمیاں شامل ہیں جن میں سعودی علاقوں کی شناخت پیش کرنے والے پویلین، آزاد نمائش کنندگان کے اسٹال، مقامی وعالمی شیفس کی نگرانی میں لائیو ککنگ اور ٹیسٹنگ زون، کھجور سے تیار کردہ پکوان پیش کرنے والے ریستوران وکیفے، دستکاری کا گوشہ، اور کھجور کے درخت کا ورثہ میوزیم شامل ہے جو کھجور کی کاشت اور صنعت کی تاریخ کو محفوظ کرتا ہے۔














