امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس کے ساتھ جذباتی انداز میں گلے ملنے کی وائرل ویڈیو پر تنقید کے بعد مرحوم چارلی کرک کی بیوہ اریکا کرک نے ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر اعتراض کرنے والوں کو شاید خود ایک بار گلے لگنے کی ضرورت ہے۔
میگن کیلی شو میں گفتگو کے دوران میزبان نے ان سے سوال کیا کہ کیا انہوں نے اُن تبصروں کو دیکھا جن میں سوشل میڈیا صارفین نے دونوں کے درمیان گلے ملنے کو غلط رنگ دیا۔ اس پر اریکا کرک نے ہنستے ہوئے کہا کہ جو لوگ انہیں جانتے ہیں، وہ بخوبی واقف ہیں کہ وہ فطری طور پر گلے ملنے والی شخصیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس پر تنقید کر رہے ہیں، انہیں شاید خود ایک بار گلے ملنے کی ضرورت ہے۔ میری محبت کی زبان لمس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور اریکا کرک کی گلے لگنے کی ویڈیو وائرل، شادی کی قیاس آرائیاں
اریکا کرک نے اس موقع کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ’جب وہ اور نائب صدر جے ڈی وینس ایک دوسرے کی جانب بڑھے تو وہ جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔ نائب صدر کہہ رہے تھے، وہ تم پر فخر کرے گا، اور میں نے جواب میں خدا آپ کو خوش رکھے کہا۔ میں نے ان کے سر کے پچھلے حصے کو چھوا، جیسا کہ میں ہر اس شخص کے ساتھ کرتی ہوں جسے میں گلے لگاتی ہوں‘۔
سوشل میڈیا پر پھیلنے والے ردِعمل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر لوگ اس منظر کو غلط سمجھنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی اپنی سوچ ہے۔ ’میرے خیال میں ایسا ردِعمل یہی ظاہر کرتا ہے کہ انہیں دوسروں سے زیادہ گلے لگنے کی ضرورت ہے‘۔ میزبان کیلی نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ سوشل میڈیا صارفین ایسے ردِعمل دے رہے تھے جیسے ایریکا نے وینس کے جسم کے کسی نامناسب حصے کو چھوا ہو۔ اس پر ایریکا نے مزاحیہ انداز میں جواب دیا کہ اگر ایسا ہوتا تو شاید تنقید کم ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے چارلی کرک کو ’امریکی آزادی کا شہید‘ قرار دیدیا، بیوہ کا قاتل کو معاف کرنے کا اعلان
اس سے قبل فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اریکا کرک نے کہا تھا کہ ان کے مرحوم شوہر چارلی کرک کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا، تاہم انہیں جے ڈی وینس میں ان کی کچھ خصوصیات ضرور دکھائی دیتی ہیں۔ ایونٹ کے دوران جب انہوں نے وینس کو اسٹیج پر مدعو کیا تو دونوں نے جذباتی انداز میں ایک دوسرے کو گلے لگایا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
خیال رہے کہ اریکا اور چارلی کرک نے 2021 میں شادی کی تھی۔ ان کی ایک بیٹی 2022 میں اور ایک بیٹا 2024 میں پیدا ہوا۔














